سیرت سید المُرسلین سے مُسلمین کی کردار سازی

Raja Shahid Rahseed


 رائے منظور ناصر کی کتاب ”سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم“ انتہائی اہم اور منفرد کتاب ہونے کے ساتھ ساتھ سیرت سید المرسلین کا لازوال خزانہ ہے۔ اس کتاب میں مصنف نے مقصد تصنیف بھی بتایا ہے کہ میں نے یہ کتاب کیوں لکھی، لکھتے ہیں کہ ”میں نے بہت ہی چھوٹی عمر سے ہی حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی سنتوں پر عمل کرنا شروع کر دیا تھا، کوئی کام خلاف سنت نہ کیا، زمانہ طالب علمی میں ہی سیرت مبارکہ کی درجنوں کتب پڑھیں اور یہ کتاب لکھنے کا ایک ہی بنیادی مقصد ہے کہ مسلمانوں کی کردار سازی کی جا سکے، اس لیے سیرت رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ 99 عنوانات مزید شامل کیے ہیں تاکہ ہم سیرت طیبہ و تعلیمات نبوی سے اچھی طرح روشناس ہو سکیں اور ان پر عمل کر سکیں۔

 مجھے بہت ہی اچھا لگا اس کتاب کا انتساب کہ ”ان لاکھوں علمائے کرام کے نام جو حضور محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کہ علم اور ممبر کے وارث ہے، جنہوں نے روکھی سوکھی کھا کر انتہائی نامساعد حالات میں بھی دین کی تعلیم حاصل کی اور جن کے دم قدم سے مساجد آباد ہیں، جو ہمارے بچوں کے کانوں میں اذان دیتے ہیں، دینی تعلیم دیتے ہیں، جو ہمارے نکاح پڑھاتے ہیں، جنازے پڑھاتے ہیں، جنھوں نے اس قوم کے دلوں میں عشق رسول کچھ اس طرح کوٹ کوٹ کر بھر دیا ہے کہ ہم حرمت رسول محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر کٹ مرنے کو تیار ہیں۔ آج بھی صرف یہی درویش ہیں جو مسئلہ بتانے اور راہ حق کی طرف رہنمائی کرنے کی کوئی فیس نہیں لیتے جبکہ کئی اور پیشے محض مشورہ دینے کی بھاری فیس وصول کرتے ہیں۔ ان سب واجب التکریم ہستیوں کو میرا سلام!“

 رائے منظور ناصر وائس چانسلر خاتم النبیین یونیورسٹی، سیکریٹری حکومت پنجاب اور ممبر CM معائنہ کمیشن ہیں۔ مصنف رائے منظور ناصر کہتے ہیں کہ میں اس بات پر ہمیشہ کڑھتا رہتا تھا کہ سب نبیوں کے سردار حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی امت کی اخلاقی حالت اتنی بری کیوں ہے کہ بیٹا ماں باپ کو قتل کر رہا ہے، معاشرے کی بنیادیں ہی ہل گئی ہیں۔ میں نے برسوں اس مسئلے پر غور و فکر کیا تو اللہ اور رسول نے میرے دل میں یہ بات ڈال دی کہ اس اخلاقی ابتری کو ٹھیک کرنے کا صرف ایک ہی نسخہ ہے اور وہ ہے کہ سب لوگوں کو سیرت النبی محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روشناس کرایا جائے۔ میں مصنف رائے منظور ناصر کو یہ قیمتی کتاب رقم کرنے پر دل کی گہرائیوں سے داد دیتا ہوں اور مبارکباد بھی، انھیں سلام پیش کرتا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ حاکم بر حق مصنف سمیت ہم سب کو حب رسول محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے خزانوں سے مالا مال فرمائے۔ (آمین)

کوئی تبصرے نہیں