اسکولوں میں ساتویں جماعت سے فنی و تیکنیکی تعلیم کا بھی انتظام ہونا چاہئے، محمد یونس ڈاگھا
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) سندھ
کے نگران وزیرِ ریونیو، انڈسٹریز و کامرس محمد یونس ڈاگھا نے آج سندھ بوائے اسکاؤٹس
کمپلیکس کراچی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب میں میٹرک میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے
والے صوبے کے پسماندہ علاقوں کے طلباءو طالبات کو مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے تعریفی
اسناد و تحائف پیش کیے۔ یہ طالب علم غیر منافع بخش ادارے گرین کریسنٹ ٹرسٹ (جی سی ٹی)
کے سندھ کے پسماندہ علاقوں میں موجود فلاحی اسکولوں سے فارغ التحصیل ہوئے۔
اس موقع پر اپنے خطاب میں
نگران وزیر محمد یونس ڈاگھا نے کہا کہ یہ فخر اور اعزاز کی بات ہے کہ میں ان بچوں کو
جن کے لیے تعلیم کے اخراجات برداشت کرنا مشکل ہے ان کی نمایاں کامیابی پر انھیںتعریفی
اسناد پیش کر رہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جی سی ٹی نے تعلیم کے فروغ کے لیے جو کام کیا
ہے وہ قابل ستائش اور لائقِ تقلید ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسکولوں میں ساتویں جماعت سے
فنی و تکنیکی تعلیم بھی دینی چاہیے۔
محمد یونس ڈاگھا نے کہا کہ
سندھ حکومت اور تعلیم کے فروغ کے لیے کام کرنے والے جی سی ٹی جیسے غیر سرکاری اداروں
کے مابین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر تعلیم کے فروغ کے لیے کام ہونا چاہیے۔
انھوں نے تقریب میں موجود طلبہ و طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے ملک اور خاندان کا
نام روشن کرنے کے لیے یوں ہی مکمل محنت اور لگن سے تعلیم حاصل کرتے رہیں۔
تقریب میں نگران وزیر قانون
بیرسٹر عمر سومرو اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ محمد اقبال میمن کی بھی مہمانانِ
اعزازی کی حیثیت سے شرکت کی اور طلباءو طالبات میں اسناد و انعامات تقسیم کیے۔ اس موقع
پر مہمانان اعزازی نے سندھ کے پسماندہ طبقات کے بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے
لیے جی سی ٹی کی مسلسل کاوشوں کی بھی تعریف کی۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹیو آفیسر گرین
کریسنٹ ٹرسٹ زاہد سعید نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا اور معزز مہمانوں کو بریفنگ
کے دوران بتایا کہ جی سی ٹی ایک فلاحی ادارہ ہے جو پچھلے 29 برس سے صوبے کے پسماندہ
علاقوں میں تعلیم اور خواندگی کے فروغ کے لیے اب تک 166 فلاحی اسکول قائم کر چکا ہے
اور ان اسکولوں میں 31،700 بچے زیر تعلیم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جی سی ٹی سندھ کے
ان پسماندہ اور دیہی علاقوں میں نادار خاندانوں کے بچوں کے لیے معیاری تعلیمی سہولیات
مہیا کرتا ہے جہاں پہلے سے سرکاری اور نجی اسکول نہیں ہوتے۔
انھوں نے زور دیا کہ مستند
فلاحی اداروں اور سندھ حکومت کو مل کر صوبے میں ناخواندہ بچوں کو اسکولوں میں داخل
کرنے کے لیے فوری طور سے مشترکہ کاوشیں کرنی چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ناخواندہ بچوں
کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے بغیر ترقی نہیں کی جا سکتی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ
آج کی تقریب میٹرک کے امتحانات میں نمایاں نمبروں سے کامیابی سے حاصل کرنے والے طلباءو
طالبات کی حوصلہ افزائی کی غرض سے منعقد کی گئی ہے جس میں جی سی ٹی کی جانب سے ان بچوں
کی حوصلہ افزائی کے لیے انھیں تعریفی اسناد اور تحائف پیش کیے جارہے ہیں۔
Wah
جواب دیںحذف کریں