تازہ غزل باذوق احباب کی نذر
حکمِ ربّ کا ہوا دیکھتے دیکھتے
حکمِ ربّ کا ہوا دیکھتے دیکھتے |
چل پڑی ہے ہوا دیکھتے دیکھتے |
ہو گیا وہ خفا دیکھتے دیکھتے |
بڑھ گیا اک خلا دیکھتے دیکھتے |
جام ہر اک پِیا دیکھتے دیکھتے |
ہوش جاتا رہا دیکھتے دیکھتے |
تھک گئی جب خموش مری ذات میں |
بن گئی اک صدا دیکھتے دیکھتے |
ابتدا میں کہانی کا رخ مڑ گیا |
آگیا دوسرا دیکھتے دیکھتے |
جس کے دم سے تھی روشن مری زندگی |
بجھ گیا وہ دیا دیکھتے دیکھتے |
جس کو اپنا بنایا بڑے شوق سے |
ہوگیا وہ جدا دیکھتے دیکھتے |
منتظر تھا تری اک نظر کا یہ دل |
درد میرا تھما دیکھتے دیکھتے |
ایک کافی نہیں تھا محبت کا غم |
غم نے غم کو جنا دیکھتے دیکھتے |
حکمرانوں تمھیں کچھ خبر ہی نہیں |
لٹ گیا اک گدا دیکھتے دیکھتے |
اب بہت رات گزری فدا گھر چلو |
ایک شب کا بجا دیکھتے دیکھتے |
کوئی تبصرے نہیں