عبدالحسیب خان کے ترجمہ قرآن پاک کی تقریب اجرا
کراچی ( نمایندہ ٹیلنٹ) محبان بھوپال فورم کے زیر اہتمام بہ تعاون پاکستان ورکرز ایجوکیشن اینڈٹریننگ ٹرسٹ کے تعاون سے عبدالحسیب خان کے کیے گئے قرآن پاک کے ترجمے کی تقریب اجراءسے خطاب کرتے ہوئے سینئر شاعر اور سابق وائس چانسلرکراچی یونیورسٹی ڈاکٹرپیرزادہ قاسم نے کہاکہ قرآن پاک سرچشمہ ہدایت ہے، اگر ہم اس کی ہدایت پر چلیں گے تو دنیاوآخرت میں فلاح پائیں گے۔ حکیم عبدالحنان سابق وائس چانسلر ہمدرد یونیورسٹی نے کہا کہ ہم قرآن سے جدا ہوگئے ہیں جس کی بناءپر ہم اقوام عالم میں اپنا مقام کھو چکے ہیں۔ انیق احمد سابق وفاقی مذہبی اُمور اور اینکر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں قرآن پاک کو ترجمہ سے پڑھنا چاہیے، میری وزارت کے دور میں ملک کے باہر ایک پاکستانی ہائی کمیشن میں کسی ضرورت کے تحت قرآن کی ضرورت پیش آئی تو پورے ہائی کمیشن میں قرآن پاک دستیاب نہ تھا اور یہی صورتحال ہر پاکستانی دوسرے غیر ممالک پاکستانی ہائی کمیشن میں ہے۔ انہوں نے قرآن پاک کی مختلف آیتوں کے ذریعے سامعین کو قرآن پاک کی طرف متوجہ کیا جبکہ مترجم سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ میں نے مختلف مساجد کا دورہ کیا مگر مجھے کہیں کہیں قرآن کے درس کا انتظام دکھائی دیا ورنہ اکثر مساجد میں ایسا نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ میں نے قرآن پاک کا ترجمہ آسان اور فہم زبان میں کرنے کی کوشش کی، میں یہ قرآن شریف آپ سب کو تقریب کے اختتام پر خود پیش کروں گا، اسے لیکر جایئے اور اسے پڑھیے اور اس پر عمل کرنے کی کوشش کی کیجیے۔ معروف ماہر تعلیم اور ادیب، دانشور، ڈاکٹر رئیس صمدانی نے کہا کہ عبدالحسیب خان کا کام نہ صرف قابل تعریف ہے بلکہ قابل تحسین ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کسی نہ کسی بندے سے کام لینا چاہتا ہے جس کا عملی ثبوت یہ ترجمہ ہے۔
بانی و چیئرپرسن محبان بھوپال
فورم شگفتہ فرحت نے تفصیل کے ساتھ عبدالحسیب خان کا تعارف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ
فورم کو یہ سعادت حاصل ہوئی کہ اس کی تقریب اجراءمنعقد کی۔ محبان بھوپال فورم محبتوں
کا فورم ہے، ہم محبتیں بانٹتے ہیں اور محبتیں سمیٹتے ہیں۔ انہوں نے مقررین اور مہمانوں
کی شرکت کا شکریہ ادا کیا، جبکہ اس موقعے پر وائس چیئرمین وی ٹرسٹ سلمان اشرف، عابد
شیروانی ایڈووکیٹ اور ناظم تقریب اُویس ادیب انصاری نے مختصر خطاب کیا۔ تقریب کی نظامت
معروف اینکر،اسکالر ڈاکٹر فرحانہ اویس نے انجام دیے جبکہ مہمانوں کا شکریہ فورم کی
نائب صدر فرحت محسن نے ادا کیا۔ تقریب میں شاعر اور ادیب و صحافی اور زندگی کے مختلف
شعبوں سے وابستہ اہم خواتین وحضرات بڑی تعدادمیں موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں