محفل مسالمہ کا کامیاب انعقاد
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) بزم ادب امروز اور اکادمی ادبیات کراچی کے باہمی تعاون سے محفل مسالمہ کا انعقاد کیا۔ اس محفل کی صدارت سینئر شاعر اور دانشور ڈاکٹر مختار حیات نے فرمائی، جبکہ مہمان خصوصی دانشور، شاعر اور ادیب فراست رضوی تھے۔ مہمان اعزازی میں سینئر شعراءمیں اختر عبد الرزاق اور پروفیسر حماد نے سامعین محفل کو اپنے کلام سے نوازا۔ خطبہ صدارت میں ڈاکٹر مختار حیات نے محفلوں کے انعقاد کی اہمیت اسلامی تاریخ کی آگہی اور شعور اجاگر کرنے کا ذریعہ قرار دیا اور ان کاوشوں پر تہنیت پیش کی۔
مہمان خصوصی فراست رضوی نے
رثائی ادب پر مقالہ پیش کیا۔ انھوں نے اردو اور عربی زبانوں کی کئی اصطلاحات پر انتہائی
اہم گفتگو کی، نیز رثائی ادب میں اہل دانش کی کئی زاویوں سے کاوشوں کو سراہا۔ رثائی
ادب کا ایک کارنامہ یہ بھی ہے کہ وہ افراد کی تہذیب اور اخلاقی قدروں کی ترویج کرتا
ہے۔ جو ہر دور میں ذہنی تربیت کی ایک ضرورت ہے، جو انسان میں مثبت کردار ڈھالنے میں
معاون ہوا ہے۔
اس محفل کی نظامت حامد علی
سید نے بہ حسن و خوبی ادا کی، دلشاد احمد دہلوی نے تلاوت اور سلمیٰ رضا سلمیٰ نے نعت
پیش کی۔ تمام حاضر شعراءنے اپنے اپنے کلام سے نذرانہ عقیدت پیش کیے۔ جن میں شامل صدر
محفل مختار حیات ، فراست رضوی نے سراج اورنگ آبادی کی زمین میں خوبصورت سلام نذر سامعین
کیا، جنہیں بھرپور داد حاصل ہوئی۔ پروفیسر حماد نے ترنم سے سلام پیش کیا۔ ان کے بعد
اختر عبدالرزاق کو منفرد کلام پر بہت داد ملی دیگر شعراءمیں بانی محفل عرفان علی عابدی،
مشرف علی رضوی، افضل ہزاروی، سعد الدین سعد، شجاع الزمان خان شاد، زینت کوثر لاکھانی،
مقبول زیدی، افروز رضوی، تنویر سخن، رفیق مغل، قیصر زیدی، سلمیٰ رضا سلمیٰ، عباس فائز،
دلشاد احمد دہلوی، عروج واسطی، ذوالفقار حیدر پرواز اور افسر علی افسر نے سلام پیش
کیا۔ اس محفل میں خصوصی شرکت سماجی رہنما وجیہہ الحسن عابدی، بسمل ابراہیم ، اداکار
منان وحید ، مرتضیٰ شریف اور عبد الکریم کے علاوہ کئی صاحبان ذوق تھے۔ محفل میں ریذیڈنٹ
ڈائریکٹر اکادمی ادبیات پاکستان اقبال احمد کا بھر پور تعاون حاصل رہا، گروپ فوٹو سیشن
کے بعد تبرک سے حاضرین کی تواضع کی گئی۔ یہ یاد گار محفل اپنے کامیاب انعقاد کے باعث
عرصے تک بھلائی نہیں جاسکے گی۔
کوئی تبصرے نہیں