سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں جشن آزادی قومی جذبے کے ساتھ منایا گیا

SMIU, Sindh Madressatul Islam University

کراچی(نمایندہ ٹیلنٹ)سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی جو کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح اور تحریک پاکستان کے دیگر قائدین کی بھی مادر علمی ہے، نے 14 اگست کو پاکستان کا یوم آزادی قومی جذبے اور جوش و جذبے کے ساتھ منایا۔ اس موقع پر ملک اور قوم سے محبت اور عقیدت کے اظہار کے لیے متعدد سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے پرچم کشائی کی اور کیک کاٹنے کی رسم ادا کی۔ اس کے بعد انہوں نے کیمپس میں آزادی واک کی قیادت کی۔ آزادی واک میں ڈینز، مختلف تعلیمی شعبوں کے چیئر پرسنز، مختلف انتظامی شعبوں کے سربراہان، فیکلٹی، ایس ایم آئی یو ماڈل اسکول کے اساتذہ، افسران، دیگر ملازمین اور طلباءنے شرکت کی، جو یونیورسٹی کے گراؤنڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔

Prof. Dr. Mujeebuddin Sahrai

ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز اینڈ کونسلنگ نے یوم آزادی کی تقریب کا اہتمام ایس ایم آئی یو کی مین بلڈنگ پر کیا گیا جس عمارت میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح نے ابتدائی تعلیم حاصل کی تھی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے اپنے خطاب میں قائداعظم محمد علی جناح کے مادر علمی کی جانب سے پوری قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد دی۔

اپنے خطاب میں وائس چانسلر نے کہا کہ بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح اور تحریک آزادی کے دیگر قائدین کو اس صورت میں ہم زبردست خراج عقیدت پیش کرسکتے ہیں کہ ہم دیانتداری اور وفاداری کے ساتھ ملک کے لیے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم میں سے ہر شہری کی اپنے ملک، قوم، پیشے، ادارے، صوبے اور دنیا کے ساتھ وفاداری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی خوشحالی تعلیم ذریعے ہی ممکن ہے، جس کے لئے ہمیں اپنی پرائمری تعلیم میں اصلاحات اور بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ معیاری پرائمری تعلیم سے کامیاب نوجوان پیدا ہونگے جو ملک کی تقدیر بدل دیں گی اور ہم مشکل معاشی حالات سے نکل آئیں گے، جس کے بعد آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے قرضوں کی ضرورت نہیں رہے گی۔

Sindh Madressatul Islam University, City Campus, Karachi

سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے مالی استحکام کی مثال دیتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا کہ جب انہوں نے ٹھیک چار سال قبل اگست 2020 میں ایس ایم آئی یو کے وائس چانسلر کے عہدے کا چارج سنبھالا تھا، تو اس وقت یونیورسٹی تقریباً 60 فیصد خسارے میں چل رہی تھی، لیکن پچھلے چار سالوں میں، انہوں نے تمام غیر ضروری اخراجات کو کم کرکے اس کے پیسے بچائے، اب سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی سرپلس میں ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ گزشتہ چار سالوں کے دوران انہوں نے یونیورسٹی کے اخراجات پر کسی ملک کا دورہ نہیں کیا اور مزید کہا کہ ہم نے بغیر کسی مالی مشکل کے یونیورسٹی اور اس کے ایس ایم آئی یو ماڈل اسکول کو چلانے کے لیے اپنے وسائل پیدا کیے ہیں۔ وائس چانسلر نے تجویز دی کہ اسی طرح ملک کے دیگر اداروں کو بھی ان کی پائیداری کے لیے یہی پالیسی اپنانی چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کو اس وقت وفاداری اور کفایت شعاری کی ضرورت ہے۔

قبل ازیں ایس ایم آئی یو کے ڈین ڈاکٹر زاہد علی چنڑ نے ملک کی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 1960 تک ہمارا ملک دوسروں کو قرضے دیتا تھا لیکن آج ہم دوسرے ممالک اور مالیاتی اداروں سے قرضے لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔ لیکچرار سیدہ نازیہ اشرف نے قومی نغمہ اور طالب علم تقلید نے یوم آزادی کی اہمیت پر اظہار خیال کیا۔ اسٹوڈنٹس افیئرز کی منیجر محترمہ زونیرہ جلالی نے کارروائی چلائی۔

اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے ایس ایم آئی یو کے تالپور ہاؤس کے قریب درخت کا نمونہ لگایا۔ شجرکاری کا اہتمام ایس ایم آئی یو کی فیکلٹی نے کیا تھا جس کی سربراہی اسسٹنٹ پروفیسر آصف علی سموں، اسسٹنٹ پروفیسر محترمہ قرة العین نذیر اور وائس چانسلر کے مشیر برائے اکیڈمکس ڈاکٹر عبدالحفیظ خان نے کی تھی۔ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی ترقی میں ان کے انتہائی مثبت اور نتیجہ خیز کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہیں فیکلٹی، افسران اور دیگر ملازمین پر فخر ہے کہ وہ یونیورسٹی کی بہتری، معیار اور ترقی کے لیے خلوص اور لگن سے کام کر رہے ہیں۔ آصف حسین سموں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ایس ایم آئی یو کی فیکلٹی مخلصانہ طور پر یونیورسٹی کی بہتری کے لیے کام کرتی ہے اور اس کے مختلف شعبوں کی بہتری اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے کی کوشش کرتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں