دی الائیڈ اکیڈمی،B-36، بلاک N، نارتھ ناظم آباد
کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک N میں واقع دی الائیڈ اکیڈمی قرب و جوار کے دیگر اسکولوں کے مقابلے میں ایک معیاری تعلیمی ادارہ ہے جس کے روح رواں جناب فضل الرحمن صاحب اعلیٰ تعلیم یافتہ، نفیس اور انتہائی مہذب شخصیت کے مالک ہیں۔ وہ اپنی علم دوستی کے باعث تدریسی حلقوں میں اپنی معتبر شناخت رکھتے ہیں۔ علم کی روشنی پھیلانا ان کا دیرینہ خواب تھا۔فضل الرحمن صاحب تقریباً ربع صدی سے تعلیمی شعبے سے وابستہ اور وسیع تجربے کے حامل قد آور علمی شخصیت ہیں۔ اول وہ طویل عرصے تک نیو گرین لینڈ اکیڈمی ناظم آباد کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ بعد ازاں انھوں نے 2015 میں دی الائیڈ اکیڈمی کی بنیاد رکھی جو ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکول سے منظور شدہ ہے۔ محض سات سال کے قلیل عرصے میں ان کے تعلیمی ادارے نے اپنے بلند تعلیمی معیار کے باعث علاقے کے دیگر اسکولوں کے مقابلے میں اپنی ایک علیحدہ اور منفرد پہچان بنا لی ہے۔ جناب فضل الرحمن صاحب اپنے اس علمی پودے کو تناور درخت بنانے کے لیے شب و روز مصروف عمل نظر آتے ہیں۔
دی الائیڈ اکیڈمی میں
200 کے لگ بھگ طلبا زیر تعلیم ہیں۔ اکیڈمی میں طلبا کی علمی تسکین کے لیے دو کشادہ
لائبریریاں موجود ہیں جن میں سائنس و کمپیوٹر لیبارٹری شامل ہے۔ فضل الرحمن صاحب نے
راقم کو بتایا کہ انھوں نے پانچ لاکھ روپے مالیت سے ڈیجیٹل انٹرایکٹیو LED کا پورا
سسٹم اپنے اسکول میں نصب کروایا ہے جس کی مدد سے اساتذہ طلبا کو جدید تعلیم سے آگاہی
فراہم کرتے ہیں۔ ہمارے تمام اساتذہ کہنہ مشق اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں جب کہ تعلیمی
ورکشاپ کے ذریعے طلبا کی تعلیمی صلاحیتوں کو مزید نکھارا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسکول
کے نتائج 90 فی صد سے زائد ہوتے ہیں اور تمام طلبا A-1 گریڈ حاصل کرتے ہیں۔ انھوں نے مزید بتایا
کہ ہمارے ہاں فرسٹ ٹرم، مڈ ٹرم اور فائنل ٹرم کی ترتیب سے امتحانات لیے جاتے ہیں جب
کہ تعلیمی معیار کو بلند اور برقرار رکھنے کے لیے آکسفورڈ پبلشر کی کتابیں پڑھائی جاتی
ہیں۔ فضل الرحمن صاحب کے بہ قول بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے پہلو بہ پہلو ان کی تربیت اور
کردار ساز پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اس ضمن میں، میں نے ایک کتاب لکھی جو طلبا اور
اساتذہ دونوں کے لیے معاون و مددگار ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا موٹو"we not only educate the children,
but also build their characters." اسکول کی ہر کاپی پر پرنٹڈہے۔
فضل الرحمن صاحب کا کہنا
تھا کہ ہم اپنے طلبا کو ٹیوشن پڑھانے کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں کیوں کہ ہمارے اساتذہ
ہر طالب علم پر خصوصی توجہ دیتے ہیں اور ان کی کارکردگی پر مسلسل نظر رکھتے ہیں، ساتھ
ہی نصاب ہر صورت مکمل کرواتے ہیں۔ سال میں تین مرتبہ والدین اور اساتذہ کی ملاقات کا
اہتمام کیا جاتا ہے۔ غیر نصابی سرگرمیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہر سال ہفتہ
طلبا، سائنسی نمائش، کھیلوں کے مقابلے اور ذہنی آزمائش جیسے متعدد پروگراموں کا باقاعدگی
سے اہتمام کیا جاتا ہے جس میں طلبا بھرپور حصہ لیتے ہیں۔
فضل الرحمن صاحب نے موجودہ
تعلیمی نظام پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نقل کے بڑھتے ہوئے رجحان اور اس کا
تدارک نہ ہونے پر گہری تشویش ظاہر کی۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی نے تعلیم کی بہتری کے لیے
ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے۔ قومی بجٹ میں تعلیم کے لیے صرف 2 فی صد رقم مختص کرنا تعلیم
کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے۔ یہ حکومت کی عدم دلچسپی کا ہی نتیجہ ہے کہ ملک کے تقریباً
2 کروڑ بچے تعلیم سے محروم ہی۔ حکومت کو تعلیمی اصلاحات پر خصوصی توجہ دینا چاہیے۔
٭٭٭٭
محمد عبداللہ راحیل دی الائیڈ
اکیڈمی میں جماعت اول کے طالب علم ہیں انھوں نے مڈ ٹرم امتحانات میں پہلی پوزیشن حاصل
کی ہے۔ سائنس ان کا پسندیدہ مضمون ہے۔ یہ بڑے ہو کر ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں۔ راحیل نے
بتایا کہ وہ ٹیوشن پڑھتے ہیں اور اس کے علاوہ گھر میں بھی روزانہ دو سے تین گھنٹے اپنی
پڑھائی پر بھرپور توجہ دیتے ہیں تاکہ امتحانات میں اچھی پوزیشن حاصل کرسکیں۔ یہ امتحانات
میں نقل کرنے کو بری بات سمجھتے ہیں۔ راحیل نماز روزانہ پڑھتے ہیں اور کرکٹ ان کا پسندیدہ
کھیل ہے۔ انھیں قومی کرکٹر بابر اعظم کا بیٹنگ اسٹائل بہت پسند ہے۔ ان کے مشاغل میں
گھومنا پھرنا اور کمپیوٹر پر انگلش سیکھنا شامل ہے۔ والدین سے اپنی فرمائش کے بارے
بتاتےہوئے راحیل نے موٹرسائیکل دلانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ فلسطینی بچوں سے اپنی
محبت کا اظہار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کی بنی ہوئی چیزیں نہیں خریدتے۔
عبداللہ راحیل کی کلاس ٹیچر مس سونی کا ان کے بارے میں کہنا تھا کہ راحیل بہت ذہین
اور پڑھنے میں تیز ہیں، اس کے ساتھ ہی وہ نظم و ضبط کے بھی انتہائی پابند ہیں۔
٭٭٭٭
عفان آصف نے جماعت اول میں
دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ ان کا پسندیدہ مضمون ریاضی ہے اور یہ بڑے ہو کر پاک فوج میں
جاکر دشمن کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ گھر میں اپنی مما سے پڑھتے ہیں اور ٹیوشن پڑھنے
بھی جاتے ہیں۔ عفان کا پسندیدہ کھیل فٹ بال ہے اور رونالڈو ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔
یہ موبائل پر "Free Fire" گیم کھیلتے ہیں اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتے
ہیں۔ عفان امتحانات میں نقل کرنے کو برا عمل سمجھتے ہیں۔ روزانہ نماز پڑھتے ہیں اور
گھومنے پھرنے کا انھیں بہت شوق ہے۔ عفان نے بڑی معصومیت سے بتایا کہ مما پاپا میری
ہر خواہش پوری کرتے ہیں۔ عفان کی کلاس ٹیچر مس سونی کے بہ قول عفان ایک ذہین طالب علم
ہیں، وہ دل لگا کر پڑھتے ہیں اور اپنا ہوم ورک اور کلاس ورک بھی پابندی سے کرتے ہیں۔
٭٭٭٭
مڈٹرم امتحانات میں حلیمہ
آصف نے اپنی جماعت میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ ان کا پسندیدہ مضمون سائنس ہے اور
یہ بڑی ہو کر ڈاکٹر بننا چاہتی ہیں۔ حلیمہ ٹیوشن پڑھنے جاتی ہیں اور گھر میں بھی دو
سے تین گھنٹے روزانہ پڑھتی ہیں۔ کہانیاں پڑھنا، اچھے کپڑے پہننا اور مزے مزے کے کھانے
کھانا ان کے مشاغل میں شامل ہے۔کرکٹ ان کا پسندیدہ کھیل ہے جب کہ محمد رضوان ان کے
پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ حلیمہ آصف امتحانات میں نقل نہیں کرتیں کیوں کہ وہ اسے برا عمل
سمجھتی ہیں۔ انھوں نے اپنے پاپا سے سائیکل دلانے کی معصومانہ خواہش کا اظہار بھی کیا۔
حلیمہ کی کلاس ٹیچر مس سونی کے بقول حلیمہ پڑھنے میں خاصی دلچسپی لیتی ہیں، یہ ایک
ذہین طالبہ ہیں اور مجھے امید ہے کہ آیندہ بھی اور زیادہ محنت سے پڑھتی رہیں گی۔
٭٭٭٭
محمد روحان نے دوسری جماعت
میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ ان کے پسندیدہ مضامین اردو اور ریاض ہیں۔ یہ بڑے ہو کر
فٹ بالر بننا چاہتے ہیں۔ محمد روحان ٹیوشن پڑھنے جاتے ہیں اور گھر میں بھی دو سے تین
گھنٹے باقاعدگی سے اپنی تعلیم کو دیتے ہیں۔ نماز پنجگانہ کی پابندی کرتے ہیں۔ نصاب
کے علاوہ کہانیوں کی کتابیں بھی پڑھتے ہیں۔ امتحانات میں نقل نہیں کرتے بلکہ اسے گناہ
سمجھتے ہیں۔ اپنی محنت سے پاس ہونے پر یقین رکھتے ہیں۔ ان کا پسندیدہ کھیل فٹ بال ہے
اور رونالڈو ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ روحان کو گھومنے پھرنے، اچھے کپڑے پہننے اور
فٹ بال کھیلنے کا شوق ہے۔ محمد روحان کی کلاس ٹیچر مس ماہ نور کا ان کے بارے میں کہنا
ہے کہ روحان ایک ذہین طالب علم ہیں۔ پابندی سے اسکول آتے ہیں، ان کی ہینڈ رائٹنگ بہت
اچھی ہے اور دل لگا کر پڑھتے ہیں، نظم و ضبط کے پابند اور صاف ستھرا رہنا پسند کرتے
ہیں۔
٭٭٭٭
حرمین محسن نے اپنی جماعت
میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ انھیں پڑھنے اور گھومنے پھرنے کا بہت شوق ہے۔ ان کا پسندیدہ
مضمون اردو ہے اور یہ بڑے ہو کر استاد بننا چاہتی ہیں۔ حرمین گھر میں اپنی مما سے پڑھتی
ہیں اور ٹیوشن پڑھنے بھی جاتی ہیں۔ نصابی کتب کے علاوہ کہانیوں کی کتابیں بھی شوق سے
پڑھتی ہیں۔ ان کا پسندیدہ کھیل فٹ بال ہے اور مینسی ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ حرمین
محسن کمپیوٹر پر گیم بھی کھیلتی ہیں۔ انھوں نے اپنی مما اور بابا سے اپنی دلی خواہش
کا اظہار کرتے ہوئے فرمائش کی ہے کہ وہ انھیں کھلونے خاص طور پر گڑیا دلا دیں۔ حرمین
کی کلاس ٹیچر مس ماہ نور کا کہنا ہے کہ حرمین بہت ذہین طالبہ ہیں۔ اپنا ہوم ورک اور
کلاس ورک پابندی سے کرتی ہیں، بس کبھی کبھی کنفیوژ سی ہو جاتی ہیں۔
٭٭٭٭
اپنی جماعت میں تیسری پوزیشن
حاصل کرنے والی اُمّ عائشہ ثاقب کا پسندیدہ مضمون ریاض ہے اور یہ بڑی ہو کر استاد بننا
چاہتی ہیں۔ اُمّ عائشہ اپنی مما سے گھر میں دو سے تین گھنٹے پڑھتی ہیں اور ٹیوشن پڑھنے
بھی جاتی ہیں۔ کہانیوں کی کتابیں بھی شوق سے پڑھتی ہیں اور نماز بھی پڑھتی ہیں۔ کرکٹ
ان کا پسندیدہ کھیل ہے جبکہ بابر اعظم ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ اُمّ عائشہ امتحانات
میں نقل نہیں کرتیں بلکہ اسے بری بات سمجھتی ہیں اور صرف اپنی محنت سے آگے بڑھنا چاہتی
ہیں۔ انھیں پڑھنے اور گھومنے پھرنے کا بہت شوق ہے اور کمپیوٹر پر گیم کھیلتی ہیں۔ اُمّ
عائشہ نے اپنی مما سے موبائل دلانے کی فرمائش کر رکھی ہے۔ ان کی کلاس ٹیچر مس ماہ نور
نے ان کے بارے میں بتایا کہ اُمّ عائشہ بہت ذہین طالبہ ہیں ۔ ان کی یادداشت بہت اچھی
ہے۔ پڑھائی پر بہت توجہ دیتی ہیں اور غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی حصہ لیتی ہیں۔
٭٭٭٭
محمد عیسیٰ راحیل نے اپنی
جماعت میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ سائنس ان کا پسندیدہ مضمون ہے اور یہ بڑے ہو کر
سائنس دان بننا چاہتے ہیں۔ ان کی خاص بات یہ ہے کہ ٹیوشن نہیں پڑھتے بلکہ گھر میں اپنی
مما سے پڑھتے ہیں۔ پانچ وقت کی نماز کی فکر سے پابندی کرتے ہیں۔ کہانیوں کی کتابیں
بھی شوق سے پڑھتے ہیں۔ محمد عیسیٰ کا پسندیدہ کھیل کرکٹ ہے اور وکٹ کیپر محمد رضوان
ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ انھیں امتحانات میں نقل کرنا پسند نہیں بلکہ نقل کو بری
بات سمجھتے ہیں۔ گھومنے پھرنے کا اور نعتیں پڑھنے کا شوق ہے۔ محمد عیسیٰ کی کلاس ٹیچر
مس ناہید نے ان کے بارے میں بتایا کہ یہ پڑھنے میں بہت تیز ہیں۔ اساتذہ کا احترام کرتے
ہیں اور نظم و ضبط کے ساتھ رہتے ہیں۔
٭٭٭٭
اپنی جماعت میں دوسری پوزیشن
حاصل کرنے والے حرمین عدنان بڑے ہو کر بزنس مین بننا چاہتے ہیں۔ ان کا پسندیدہ مضمون
سائنس ہے۔ یہ ٹیوشن پڑھنے جاتے ہیں اور گھر میں بھی دو سے تین گھنٹے اپنی پڑھائی پر
صرف کرتے ہیں۔ پانچوں وقت کی نماز پابندی سے پڑھتے ہیں۔ کرکٹ ان کا پسندیدہ کھیل ہے
اور بابر اعظم ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ امتحانات میں نقل کرنے کو برا عمل سمجھتے
ہیں۔ انھیں کرکٹ کھیلنے کا بہت شوق ہے۔ اس کے علاوہ خوش خطی کا بہت شوق ہے۔ حرمین نے
بڑی معصومیت سے بتایا کہ مما پاپا میری ہر خواہش پوری کرتے ہیں۔ حرمین کی کلاس ٹیچر
مس ناہید کا کہنا ہے کہ حرمین انتہائی ذہین طالب علم ہیں۔ پڑھنے میں بہت تیز ہیں، سنجیدہ
طبیعت کے مالک ہیں اور ان کی ہینڈ رائٹنگ بہت اچھی ہے۔
٭٭٭٭
جویریہ حسن نے اپنی جماعت
میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ ان کا پسندیدہ مضمون کمپیوٹر ہے اور یہ بڑی ہو کر استاد
بننا چاہتی ہیں۔ جویریہ ٹیوشن پڑھنے نہیں جاتیں بلکہ گھر میں اپنی امی سے پڑھتی ہیں۔
نماز پنجگانہ کی پابندی کرتی ہیں۔ نصابی کتب کے علاوہ کہانیوں کی کتابیں بھی پڑھتی
ہیں۔ ان کا پسندیدہ کھیل ہاکی ہے۔ امتحانات میں نقل نہیں کرتیں بلکہ اسے بری بات سمجھتی
ہیں۔ جویریہ کو اچھے اچھے کپڑے پہننے اور گڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا بہت شوق ہے۔ انھوں
نے والدین سے اپنی دلی خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ جویریہ کو بولنے والی گڑیا دلا
دیں۔ جویریہ حسن کی کلاس ٹیچر مس ناہید کا کہنا ہے کہ جویریہ بہت حاضر جواب اور انتہائی
ذہین ہیں۔ تھوڑی سی شرارتی بھی ہیں لیکن اپنا ہوم ورک اور کلاس ورق پابندی سے کرتی
ہیں۔
٭٭٭٭
جماعت چہارم میں پہلی پوزیشن
حاصل کرنے والی وردہ عبدالعزیز دی الائیڈ اسکول کی ایک ذہین طالبہ ہیں۔ ان کا پسندیدہ
مضمون ریاضی ہے۔ یہ بڑی ہو کر پاک فوج میں شامل ہوکر اپنے پیارے وطن پاکستان کا دفاع
کرنے اور دشمن کے ارادوں کو خاک میں ملانا چاہتی ہیں۔ وردہ اپنی بڑی بہن سے گھر میں
روزانہ دو سے تین گھنٹے پڑھتی ہیں اور ٹیوشن پڑھنے بھی جاتی ہیں۔ ان کی والدہ رات کو
انھیں کہانیاں سناتی ہیں جن سے یہ نصیحت حاصل کرتی ہیں۔ نماز بھی پڑھتی ہیں اور انھیں
گھومنے پھرنے کا بھی بہت شوق ہے۔ یہ اسلام آباد تک گھومنے کے لیے جا چکی ہیں۔ وردہ
کا پسندیدہ کھیل فٹ بال ہے اور میسی ان کے من پسند کھلاڑی ہیں۔ امتحانات میں نقل کرنے
کو بری بات سمجھتی ہیں۔ موبائل پر "Avatar World Game" گیم کھیلتی ہیں اور غیر نصابی سرگرمیوں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ
لیتی ہیں۔ وردہ نے اپنے والدین سے موبائل دلانے کی معصوم سی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
٭٭٭٭
انعم زہرہ نے جماعت چہارم
میں دوسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ یہ بڑے ہو کر استاد جیسے مقدس پیشے سے وابستہ ہو کر علم
کی روشنی پھیلانا چاہتی ہیں۔ ان کا پسندیدہ مضمون سائنس ہے۔ انعم زہرہ ٹیوشن نہیں پڑھتیں
بلکہ اپنے پاپا سے گھر میں چار سے پانچ گھنٹے دل لگا کر پڑھتی ہیں اور خوب محنت کرتی
ہیں تاکہ جماعت میں ان کی پوزیشن آئے۔ انعم زہرہ پابندی سے پانچ وقت کی نماز پڑھتی
ہیں۔ انھیں کہانیاں پڑھنے کا بہت شوق اور گھومنے پھرنے کی بھی دلدادہ ہیں۔ ان کے پاپا
انھیں کہانیوں کی کتابیں لا کر دیتے ہیں اور گھومنے کے لیے یہ کشمیر تک جا چکی ہیں۔
انعم کا پسندیدہ کھیل فٹ بال ہے اور رونالڈو ان کا پسندیدہ کھلاڑی ہے۔ امتحانات میں
نقل کرنے کو برا عمل سمجھتی ہیں۔ یہ موبائل پر کارٹون بھی دیکھتی ہیں۔ والدین سے اپنی
کسی خواہش کے اظہار کے سوال پر انعم زہرہ نے بڑی سادگی اور معصومیت سے کہا کہ میرے
پاپا میری ہر خواہش پوری کر دیتے ہیں۔
٭٭٭٭
سید شائق مسعود نے جماعت
پنجم میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ ریاضی ان کا پسندیدہ مضمون ہے اور یہ بڑے ہو کر سائنس
دان بننا چاہتے ہیں۔ شائق ٹیوشن پڑھنے کی بجائے گھر میں اپنی مما اور بڑے بھائی سے
روزانہ دو سے تین گھنٹے پڑھائی کرتے ہیں۔ کرکٹ ان کا پسندیدہ کھیل ہے اور آسٹریلین
کھلاڑی میکس ویل ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ شائق امتحانات میں نقل کرنے کو بری بات
سمجھتے ہیں، صرف اپنی محنت سے پاس ہونا چاہتے ہیں۔ گھومنا پھرنا، گیم کھیلنا ان کے
مشاغل میں شامل ہے۔ نعت خوانی اور قرات کے مقابلوں میں بھی حصہ لیتے ہیں۔ شائق نے والدین
سے فرمائش کی ہے کہ وہ انھیں گیم والا کمپیوٹر خرید کر دیں۔ ان کی کلاس ٹیچر مس تہمینہ
مسعود کا کہنا ہے کہ شائق ایک ذہین طالب علم ہیں۔ پڑھائی میں بہت تیز ہیں۔ تھوڑے سے
شرارتی ہیں لیکن نظم و ضبط کا خیال رکھتے ہیں اور اساتذہ کا بہت احترام کرتے ہیں۔
٭٭٭٭
جماعت پنجم میں دوسری پوزیشن
حاصل کرنے والی طالبہ انشال مزمل کے پسندیدہ مضامین میں اردو اور سائنس شامل ہیں۔ یہ
بڑی ہو کر سائنس دان بننا چاہتی ہیں۔ انشان گھر میں اپنی مما سے روزانہ دو سے تین گھنٹے
پڑھتی ہیں اور ٹیوشن پڑھنے بھی جاتی ہیں۔ نماز بھی پابندی سے پڑھتی ہیں۔ ان کا پسندیدہ
کھیل کرکٹ ہے اور نسیم حسن شاہ کی بولنگ انھیںبہت پسند ہے۔ اچھے اچھے کھانے کھانا،
کتابیںپڑھنا، موبائل پر "Subway Surfers" گیم کھیلنا ان کے مشاغل میں شامل ہے۔
انشال قرات اور
نعت کے مقابلوں میں بھی سرگرمی سے حصہ لیتی ہیں۔ یہ سائنس دان بن کر ملک کی خدمت کرنا
چاہتی ہیں۔ انھوں نے اپنی مما سے یہ فرمائش کی ہے کہ وہ انھیں تائی کوانڈو کا یونیفارم
خرید کر دیں۔ انشال کی کلاس ٹیچر مس تہمینہ مسعود نے ان کے بارے میں بتایا کہ یہ تیز
فہم، ذہین اور محنتی طالبہ ہیں۔ ہر ٹیسٹ میں پاس ہوتی ہیں او رغیر نصابی سرگرمیوں ،
نعت و قرات کے مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔
٭٭٭٭
محمد تاج الدین نے جماعت
پنجم میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔ سائنس ان کا پسندیدہ مضمون ہے اور یہ بڑے ہو کر
انجینئر بننا چاہتے ہیں۔ تاج الدین ٹیوشن نہیں پڑھتے بلکہ اپنی والدہ سے جو خود بھی
ایک معلملہ ہیں، گھر میں ہی روزانہ دو سے تین گھنٹے اپنی پڑھائی پر صرف کرتے ہیں۔ امتحانات
میں نقل کرنے کو بری بات سمجھتے ہیں بلکہ اپنی محنت سے پاس ہونا چاہتے ہیں۔ ان کا پسندیدہ
کھیل کرکٹ ہے اور وکٹ کیپرمحمد رضوان ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔ گھومنا پھرنا، کتابیں
پڑھنا اور موبائل پر گیم کھیلنا ان کے مشاغل میں شامل ہے۔ تاج الدین غیر نصابی سرگرمیوں،
قرات و نعت خوانی کے مقابلوں میں بھی حصہ لیتے ہیں۔ انھوں نے اپنی مما سے فرمائش کی
ہے کہ وہ انھیں موبائل دلا دیں۔ تاج الدین کی والدہ کا کہنا ہے کہ تاج الدین بہت ذہین
ہیں، پہلی کلاس سے پوزیشن لیتے آ رہے ہیں۔ وہ اپنے بیٹے کا مستقبل اس کے میلان طبع
کے مطابق بنانا چاہتی ہیں۔ تاج الدین کی کلاس ٹیچر نے بتایا کہ یہ پڑھنے میں بہت تیز
ہیں، ساتھ ہی غیر نصابی سرگرمیوں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں