قرآن کا علم ہی انسان کو اللہ کی عظمت کی پہچان کرواتا ہے، مفتی مطیع الرحمان
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) قرآن کی مجالس کو فرشتے چاروں طرف سے گھیر لیتے ہیں اور ایسی مبارک محافل کے اختتام پر اللہ رب العزت اس میں شریک بندگان خدا کے لیے فرماتے ہیں کہ بخش بخشائے کھڑے ہو جاؤ کہ ہم نے تمہاری برائیوں کو نیکیوں سے بدل دیا۔ قرآن کا علم ہی انسان کو اللہ کی عظمت کی پہچان کرواتا ہے ان خیالات کا اظہار ممتاز عالم دین مفتی مطیع الرحمان نے بطور مہمان خصوصی سلسلہ تقسیم انعامات و تقسیم اسناد مدرسہ تعلیم القرآن جامع مسجد پیر الٰہی بخش کالونی میں کیا۔ مفتی صاحب نے مزید فرمایا کہ ایسی مجالس مردہ دلوں کو زندگی دینے کا باعث ہوتیں ہیں۔
انسان کی بنیادی ضرورت علم
حاصل کرنا ہے۔ قرآن و سنت کا فہم ہی اللہ کے خزانوں سے ضروریات زندگی کو کیسے پورا
کیا جاسکتا ہے سکھلاتا ہے۔ قرآن کی حقانیت کامل ہے جو بشیر و نظیر بنا کر نبی پاک صلی
اللہ وسلم کے دل پر اتارا گیا۔ افضل ترین انسان حفاظ ہیں جو اکرام کے قابل ہیں جنہیں
اللہ پاک خود متوجہ ہو کر سنتے ہیں۔ روز قیامت حفاظ کے والدین کے سر پر عزت کا تاج
رکھا جائے گا۔ دور حاضر کے تمام مسائل کا حل اللہ کے خزانوں میں ہے جو قرآن کی تعلیم
سے حاصل ہوتا ہے۔ پہلی وحی پڑھو میں علم کا ہی ذکر کیا گیا ہے اور انسان کو وہ سکھایا
گیا جو وہ نہیں جانتا تھا۔
مدرسے کے سرپرست اعلی اور
جامع مسجد پیر الٰہی بخش کالونی کے خطیب و امام مفتی عبداللہ صاحب نے تقریب کا آغاز
تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کیا۔ آپ نے فرمایا یہ تقریب محض بچوں کی حوصلہ
افزاءاور علوم دینیہ کے حصول کی ترغیب کے لیے منعقد کی گئی ہے۔ مدرسہ کے آغاز میں صرف
چالیس بچے تھے اور آج الحمدللہ ان کی تعداد سو تک پہنچ گئی ہے جن میں ناظرہ کے ستر
اور حفظ کے تیس بچے ہیں طالبات کی تعداد تقریبا چالیس بیالیس ہے مدرسہ کا تدریسی عملہ
تقریبا دس افراد پر مشتمل ہے جن میں تین معلمات بھی ہیں۔ جگہ کی قلت کے باعث اب مزید
داخلوں کو بند کردیا گیا ہے۔ مدرسہ ہٰذا کے سرپرست نے اہل علاقہ سے خصوصی گذارش کی
ہے کہ وہ اس کار خیر کے لیے جگہ کی نشاندہی فرمائیں اور اگر صاحب ثروت افراد اس میں
اپنا حصہ ڈالیں تو روز قیامت وہ اس کا عظیم الشان اجر پائیں گئے انشاءاللہ۔ انھوں نے
بچوں کے والدین سے ان کی تربیت کے حوالے سے خصوصی دلچسپی کی بھی گذارش کی جس سے بچے
میں اعتماد پیدا ہوگا اور اساتذہ کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن
پاک سے ہوا جس کی سعادت طالب علم منیب خرم اور ہدیہ نعت کی محمد بن حماد نے حاصل کی۔
حضور کی ولادت باسعادت پر اظہار خیال طالبعلم عبد رحمان نوید نے فضیلت قرآن پاک پر
طالب علم محمد صارم نے اور نبی پاک کی آمد پر طالبعلم ایان حفیظ نے کیا۔ مناجات طالب
علم محمد علی اختر نے بارگاہ الٰہی میں پیش کیے۔ مہمان نعت خواں محمد یحییٰ اور مولانا
صادق اللہ نے بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت کا نذرانہ پیش کیا۔ حفظ کے بچوں کو اسناد اور
شیلڈز دی گئیں جو وفاق المدارس اور مدرسے دونوں کے امتحانوں میں کامیاب قرار پائے۔
حفاظ بچوں میں محمد انس، محمد معاذ، حذیفہ اخلاص، ایان حفیظ، عبداللہ ظہور، علی سراج
پوزیشن حاصل کرنے والوں میں محمد سعود، منیب، محمد شافع، طالبات میں سارہ، فاطمہ اور
سمیہ شامل ہیں جبکہ حسن کارکردگی کا انعام حذیفہ اخلاص اور صاحب ترتیب دانیال فیصل
کو قرار دیا گیا۔ تکمیل ناظرہ کے بچوں کو اسناد دی گئیں۔ تقریب میں مولانا الطاف، مجیب
الرحمن' قاری سیف الرحمن، آصف آرائیں، طارق علیم و دیگر نے خصوصی شرکت کی۔ تقریب کے
اختتام پر مفتی مطیع الرحمان نے رقعت آمیز دعا کروائی اور سرپرست مدرسہ نے تمام مہمانان
گرامی اور اہل محلہ کی آمد کا شکریہ ادا کیا۔
کوئی تبصرے نہیں