غزل
ایم۔جے گوہرؔ |
کبھی خیال میں آیا وہ ہم
نوا کی طرح
میرے قریب سے گزرا کبھی ہوا
کی طرح
ملے بغیر ہی مجھ سے چلا گیا
اک دن
کبھی قریب تھا میرے وہ آشنا
کی طرح
بھلانا چاہا تھا اُس کو مگر
بھلا نہ سکا
وہ میرے ہونٹوں پہ ہر دم
رہا دعا کی طرح
کبھی خیال جو آیا تو لوٹ
آئے گا
وہ میرے دل میں ہے مقصود
و مدعا کی طرح
ملا خلوص سے جب بھی کہیں
ملا گوہرؔ
میرا رقیب بھی ہے میرے آشنا
کی طرح
کوئی تبصرے نہیں