ہماری اقدار، روایات اور تہذیب زوال پذیر ہیں، پروفیسر احسن رفیق
پاکستان آ کر مجھے اس بات
کا شدت سے احساس ہوا کہ تقریباً گزشتہ 30سال کے عرصے میں ہماری اقدار، روایات اور تہذیب
کو زوال کی جانب بڑھتے ہوئے دیکھ رہا ہوں، مگر ساتھ ہی ساتھ اس بات کی خوشی بھی محسوس
ہوئی ہے کہ ابھی کچھ لوگ ادارے اپنی روایتوں اور تہذیب سے جڑے ہوئے ہےں اور وہ اپنی
کوششیں جاری رکھے ہوئے ہےں چاہے وہ تقریبات کی شکل میں یا ایک دوسرے سے ملنے جلنے یا
مختلف مذاکروں یا مکالموں کے ذریعے اس زوال کے آگے بند باندھنے کا عمل جاری رکھے ہوئے
ہیں، محبان بھوپال فورم کے زیر اہتمام تقریب پذیرائی سے پروفیسر احسن رفیق، شگفتہ فرحت،
فاروق عرشی، حسن امام صدیقی اور دیگر کا خطاب۔
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) محبان بھوپال فورم کے رکن فاروق عرشی کی جانب سے امریکہ میں مقیم نامور مقرر، براڈ کاسٹر، ماہر تعلیم اور بزم طلبا ریڈیو پاکستان کراچی سے وابستہ، پروفیسر احسن رفیق کے اعزاز میں تقریب پذیرائی مقامی کلب میں منعقد ہوئی۔ صاحب اعزاز نے کہا میں تقریباً 30سال کے بعد پاکستان آیا تو شدت سے یہ احساس ہوا کہ ہماری روایات، ہماری اقدار اور تہذیب کو زوال کی جانب گامزن دیکھا، مگر ساتھ ساتھ اس بات کی خوشی بھی ہوئی کہ ابھی کچھ ادارے اور افراد موجود ہیں، جو اس کہ آگے بند باندھنے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر محبان بھوپال فور م کی چیئر پرسن شگفتہ فرحت نے خیر مقدمی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا محبان بھوپال فورم محبتوں کا فورم ہے، ہم محبتیں تقسیم کرتے ہیں۔
اس موقع پر اس تقریب کے میزبان
معروف سماجی اور ثقافتی شخصیت فاروق عرشی نے کہا کہ آج پروفیسراحسن رفیق کے اعزاز میں
یہ تعریف دراصل محبتوں کا وہ قرض ہے جو کہ جدہ سے لے کر امریکا اور پھر پاکستان میں
ہم پر واجب تھا، معروف سماجی شخصیت اور صحافی، حسن امام صدیقی نے کہا کہ خوش آئند بات
یہ ہے کہ شہر قائد، ہر موقع پر ہر مسئلے پر، ہر جگہ پر بازی لے جاتا ہے، چاہے کوئی
بھی مشکل ہو۔
یہ بھی پڑھیں: محبان بھوپال فورم، مزاح گو شاعر خالد عرفان کے ساتھ ایک شام اور محفل طنز و مزاح
تقریب میں بڑی تعداد میں
مختلف لوگوں سے وابستہ معروف شخصیات شریک تھیں، جن میں امین الرحمن، طارق جمیل، نفیس
احمد خان، مسعود وصی، سیدہ کوثر، بیگم وصی مسعود، احمد سعید، آفتاب فاروقی، راشد عزیز،
فہیم برنی، جاوید میمن، طہارت علی خان، شاہین مسرور، ممتاز انصاری، آصف الیاس، جاوید
شیخ کے علاوہ دیگراحباب موجود تھے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض اویس ادیب انصاری نے انجام
دیے۔
کوئی تبصرے نہیں