سیاہ ماسک، کھلاڑیوں کا فیشن نہیں مجبوری ہے!

تحریر: عبدالعزیز

دوحا ( اسپورٹس ڈیسک ) جنوبی کورین فٹبالر سون ہیونگ من بھی قطر ورلڈ کپ میں ماسک پہن کر میدان میں اتر رہے ہیں، وہ یوروگوئے کے خلاف میچ میں سیاہ ماسک چہرے پر سجائے گراؤنڈ میں داخل ہوئے تھے، انکی جانب سے اس پروٹیکشن کو استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یکم نومبر کو انگلش ٹوٹنہم کلب اور اولمپک ڈی مارسیلی کے درمیان منعقدہ میچ میں کانگو کے چنسل میبما سے ٹکرانے سے ان کی بائیں آنکھ کے ساکٹ کے نزدیک فریکچر ہو گیا تھا۔ 30 سالہ سون ہیونگ من کی 4 نومبر کو سرجری ہوئی اور 5 دن بعد انھوں نے خود کو ورلڈ کپ کے لیے تیار قرار دیدیا تھا۔ حالانکہ کچھ لوگوں کو شک تھا کہ وہ کیسے ورلڈ میں حصہ لیں گے کیونکہ ان کے صحت یاب ہونے میں کم از کم مزید تین ہفتے درکار تھے۔

اس بابت انھوں نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنی ایک پوسٹ میں لکھا کہ میں کسی بھی قیمت پر یہ ورلڈ کپ کھونا نہیں چاہتا تھا، میگا ایونٹ میں اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہر بچے کا خواب ہوتا ہے جیسا کہ میرا بھی تھا، سون نے گزشتہ سیزن میں مشترکہ طور پر پریمیئر لیگ کے ٹاپ سکورر کا گولڈن بوٹ جیتا تھا لیکن ٹوٹنہم ہوٹسپر کے لیے تمام مقابلوں میں 19 گیمز میں 5گول کے ساتھ اس مہم میں دوبارہ میں آنے کی جدوجہد کی۔ ان کے علاوہ بیلجیئم کے دفاعی کھلاڑی تھامس مینیئر بھی ناک کی ہڈی میں فریکچر کے سبب میگا ایونٹ میں ماسک پہن کر شریک ہورہے ہیں، گذشتہ روز کینیڈا کے خلاف ٹیم کے پہلے میچ میں بھی انھوں نے ماسک پہن کر کھیل میں شرکت کی تھی،31 سالہ مینیئر کے چہرے پر بھی ایک ہڈی کا فریکچر ہوا تھا۔ یہ واقعہ 19 اکتوبر کو جرمن فٹبال لیگ میں ان کی ٹیم بوروسیا ڈورٹمنڈ اور ہینوور 96 کے درمیان ایک میچ میں پیش آیا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں