کشمیر ہمارا ہے



علی عرفان عابدی

کشمیر ہمارا ہے اور سارے کا سارا ہے
یہ روح میں پنہاں ہے اور جان سے پیارا ہے
پنج وقتہ اذانیں ہیں یہ دین کا خطہ ہے
دل کا ہی نہیں اس سے اک خون کا رشتہ ہے
انوار کی بارش یاں اللہ کی مرضی ہے
یہ حق ہے کہ عالم میں یہ جنتِ ارضی ہے
دشمن کے لیے اس کو ہم چھوڑ نہیں سکتے
اسلام کے رشتے کو ہم توڑ نہیں سکتے
اپنے کو کبھی تنہا یوں ہم نہیں چھوڑیں گے
جو ہاتھ غلط اُٹھا وہ ہاتھ مروڑیں گے
ہاں جان پے کھیلے ہیں آزادی کے متوالے
ہے سنگِ گراں جذبہ دشمن کو کچل ڈالے
عرفان کسی صورت ہوں امن کی تدبیریں
ہاں جنگ تباہی ہے‘ دکھلاتی ہیں تقدیریں

٭....٭....٭

کوئی تبصرے نہیں