کیونکہ رمضان بھی ایک سیزن ہے



تحریر: سید ابوالمعیز

کراچی میں 22 مارچ 2023 کی شب 10:30 بجے اچانک رمضان کے چاند کا اعلان ہوگیا پوری دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں صرف رمضان اور عید الفطر کا چاند رات کے 10 یا 11 بجے کے بعد نظر آتا ہے(جبکہ اسی ملک میں باقی دس مہینوں کا چاند مغرب میں باآسانی نظر آجاتا ہے) حالانکہ پوری دنیا میں چاند کا اعلان حد سے حد نمازِ عشا تک ہوجاتا ہے کوئی تاخیر نہیں ہوتی۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ کوئی سوچی سمجھی سازش کے تحت ہر سال ہورہا ہے اس پر حکومت اور اعلیٰ عدلیہ کو سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے 25 کروڑ مسلمانوں کے ایمان کا سوال ہے کیونکہ لوگوں کی اکثریت 10 بجے تک سو چکی ہوتی ہے اور ان کو سحری کیے بنا روزہ رکھنا پڑجاتا ہے یا روزہ رکھ کر عید منانا پرجاتی ہے یہ نہ صرف ظلم عظیم ہے بلکہ گناہِ کبیرہ بھی ہے۔ اس ستم ظریفی کے بعد جو مزید ستم ماہ رمضان میں ہوتے ہیں ان کی مختصر تفصیل نیچے بیان کی جارہی ہے۔

پوری دنیا کے تمام اسلامی و غیر اسلامی ممالک جیسے امریکا یورپ اور چین وغیرہ میں رمضان مشن یہ ہوتا ہے کہ وہاں چیزوں کی قیمت پر ڈسکاؤنٹ اور دوسری سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جبکہ

ملک خداداد اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اور خصوصا کراچی میں رمضان مشن کچھ اس طرح ہوتا ہے۔

 ٭کے الیکٹرک کا مشن یہ ہے کہ ہم نے سحری افطاری اور نمازِ تراویح میں بجلی نہیں دینی ہے عوام سنت پر عمل کرتے ہوئے روزہ رکھے کیوں کہ دورِ نبوی میں بجلی نہیں ہوتی تھی بجلی کے بنا ہی روزے رکھے جاتے تھے۔

٭ سوئی سدرن گیس کا مشن یہ ہے کہ ہم نے اوقاتِ سحری و اوقاتِ افطار میں گیس نہیں دینی ہے عوام سنت پر عمل کرتے ہوئے لکڑیوں پر کھانا پکائیں کیونکہ دورِ نبوی میں گیس بھی نہیں ہوتی تھی۔

٭ پھل فروشوں کا مشن یہ ہے کہ ہمارا تو سیزن ہے اس لیے ہم نے تو پھل سستا بیچنا نہیں ہے لہٰذا ہم سے تو کوئی امید نہ رکھیں۔ عوام سنت پر عمل کرتے ہوئے سادگی اپنائے اور سالن روٹی سے افطاری کرے۔

 اناج و اجناس فروشوں کا مشن یہ ہے کہ سب کی طرح ہمارا بھی رمضان سیزن ہے لہٰذا حکومت کی طرف سے اجناس سستی ملے یا مہنگی ہم تو اپنی مقرر کی ہوئی قیمتوں پر ہی بیچیں گے خریدنا ہے تو خریدو نہیں تو سنت پر عمل کرتے ہوئے نمک اور پانی سے روزہ افطار کرو کیونکہ نبی کریم نے اس طرح بھی روزے افطار کیے ہیں۔

جبکہ حکومت کا مشن یہ ہے کہ نہ ہمیں چھیڑو نہ ہم آپ کو چھیڑیں گے یعنی کہ جس کا جو جی چاہے وہ کرے ہم کسی بجلی گیس پھل فروش اجناس فروش پر کوئی چھاپہ نہیں ماریں گے نہ ہی چور ڈاکوؤں کو پکڑیں گے عوام اپنی حفاظت خود کرے اور اگر عوام کو زیادہ پریشانی یا تکلیف ہے تو دو آپشن ہم بتادیتے ہیں یا تو سنت پر عمل کرتے ہوئے پیٹ پر 2 پتھر باندھ کر صبر و شکر کے ساتھ روزے پورے کریں یا پھر جس طرح سب سیزن کیش کررہے ہیں عام عوام بھی کوئی نہ کوئی ڈنڈی ماریں اور کیش کے ساتھ عیش کریں۔

کیونکہ رمضان بھی ایک سیزن ہے۔ (اَستَغفِرُ اللّٰہ)۔

کوئی تبصرے نہیں