سرکاری اداروں میں کرپشن سرایت کرچکی، شفیق غوری، قاضی خضر، وسیم جمال و دیگرکا خطاب
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے تعاون سے سندھ کے محنت کشوں کا ایک اہم اجلاس ایچ آر سی پی کے دفتر میں منعقد ہوا جس میں Save Our SESSi موومنٹ کے قیام کا اعلان کیا گیا، سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن SOWA کے زیر اہتمام پروگرام میں سندھ کے محنت کشوں کی اہم اور فعال فیڈریشنز اور سول سوسائٹی کے سرکردہ افراد نے شرکت کی، اجلاس میں متفقہ طور Save Our SESSi موومنٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا،ابتدائی طور پر ایک مرکزی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو محنت کشوں کے اس ادارے کو تباہی اور ان کے فنڈ کو کرپشن، بدعنوانی و بدانتظامی کی نظر ہونے سے بچانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی تا کہ محنت کشوں کا کنٹری بیوشن جو آجر ان کی فلاح و بہبود اور علاج کے لیے دیتا ہے اس کو شفاف اور با مقصد طریقے سے استعمال کیا جا سکے۔
اجلاس کی صدارت ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے وائس چیئر سندھ، قاضی خضر حبیب نے کی،انھوں نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، یہ ادارہ آپ کے ساتھ ہے، پروگرام کے آغاز میں جنرل سیکریٹری SOWA وسیم جمال نے تفصیلی رپورٹ پیش کی اور کہا کہ سوشل سیکیورٹی اسکیم کا دائرہ کار مزید بڑھانے کی ضرورت ہے، ہوم بیسڈ ورکرز کے ساتھ اب پلیٹ فارم ورکرز جو فوڈ پانڈا اور کریم وغیرہ جیسے اداروں میں کام کر رہے ہیں انھیں بھی سوشل سیکیورٹی میں رجسٹرڈ کرنے کی ضرورت ہے۔
سندھ لیبر فیڈریشن کے صدر شفیق غوری نے کہا دس سال سے سیسی میں محنت کشوں کی تعداد چھ لاکھ سے نہیں بڑھی ہے جبکہ رجسٹرڈ یونٹس کی تعداد میں اضافہ ہونے کے بجائے مسلسل کمی ہورہی ہے، مزدوروں کے فنڈز کو غیر ضروری اخراجات میں خرچ کیا جا رہا ہے، اجلاس سے سینئر مزدور رہنما غلام مصطفیٰ باشمانی نے کہا کہ سرکاری اداروں میں چپڑاسی سے لیکر منسٹر تک میں کرپشن سرایت کر چکی ہے، اجلاس میں نیشنل لیبر فیڈریشن کے جوائنٹ سیکریٹری امیر روان، جنرل سیکریٹری متحدہ لبیر فیڈریشن عبدالرؤف خان، سیکریٹری اطلاعات پاکستان ٹریڈ یونین فیڈریشن ایوب قریشی، پاکستان اسٹیل مل کے مزدور رہنما نور محمد، پاکستان ہوٹلز ورکرز فیڈریشن غلام محبوب نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے محمد ناصر صدیقی تنولی ایڈوکیٹ ودیگرنے بھی خطاب کیا۔
کوئی تبصرے نہیں