بزم ”ادبِ امروز“ پاکستان کی ماہانہ ادبی نشست
کراچی(نمایندہ ٹیلنٹ) شاعر، ادیب اور دانشور پروفیسر شاہد کمال کی صدارت میں ”بزمِ ادب امروز“ کی نشست اکادمی ادبیات کے ہال میں منعقد ہوئی۔ مہمان خصوصی صف اول کی شاعرہ پروین حیدر تھیں۔ محترم جناب اختر سروش نے بطور مہمان اعزازی شرکت کی۔ بزم کے سرپرست پروفیسر انیس زیدی بھی شہ نشین پر موجود رہے۔ تلاوت اور نعت کے بعد پہلے نثری ادب کا سیشن شروع ہوا۔
محترمہ شاہدہ عروج نے اپنا
افسانہ ”ہرجائی“ پیش کیا۔ ان کے بعد جناب اختر سروش نے ”کیف بنارسی“ مرحوم کی شخصیت،
زندگی کے مختلف پہلوؤں اور تحریک پاکستان سے ان کی وابستگی مزید پاکستان پر ان کا ترانہ
کی شاعری پر بھی روشنی ڈالی۔ محترمہ پروین حیدر نے بزم کے بانیان اور اراکین کی کاوشوں
کو بہت سراہا۔
صاحب صدر نے ادب کے حوالے
سے اردو کی ترویج و ترقی میں بزم اور دیگر تنظیموں کے کردار کی تعریف کی۔ انھوں نے
کیف بنارسی مرحوم کے ساتھ اپنی یادوں کو بھی دہرایا کہ ان کی شخصیت پاکستان کے تشخص
میں سرشار تھی۔پروفیسر انیس زیدی نے تمام حضرات کی آمد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بزم
کی خدمات کو سراہتے ہوئے حوصلہ افزا کلمات ادا کیے اور ہمہ وقت تعاون کا یقین دلایا۔
دوسرے سیشن میں شعری نشست
کا آغاز ہوا۔ سب سے پہلے دونوں نظامت کار حامد علی سید اور محترمہ شاہدہ عروج خان کے
کلام سے شروعات ہوئیں، بعدہ حاضر شعرا اور شاعرات نے اپنا اپنا کلام سنایا۔ ان میں
یہ لوگ شامل تھے،محترمہ فرح دیبا، محترمہ اوج ترمذی، سرتاج صدیقی، جناب دلشاد دہلوی،
ہما اعظمی، ماجد علی سید، محترمہ سلمیٰ رضا سلمیٰ، محترمہ شہناز رضوی، جناب ناصر نایاب،
جناب افضل ہزاروی، تنویر سخن، جناب سعدالدین سعد، محترمہ زینت لاکھانی، جناب عرفان
عابدی، جناب جمیل ادیب سعید، جناب اختر سروش، محترمہ پروین حیدر اور صدر محفل جناب
پروفیسر شاہد کمال نے کلام سنا کر خوب داد سمیٹی۔ بعدہ فوٹو سیشن کے بعد ریفرشمنٹ کے
لیے لنچ باکسز سے تواضع کی گئی۔ اس طرح ایک یادگار نشست کا اختتام ہوا۔
کوئی تبصرے نہیں