ایس ایم آئی یو گلوبل ریسرچ کانگریس کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) سندھ
مدرستہ الاسلام یونیورسٹی نے پیر کے روز بریفنگ سیشن میں دو روزہ دوسری ایس ایم آئی
یو گلوبل ریسرچ کانگریس، 2024 کے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی، جو کہ ”نیچر انسپائرڈ
اسمارٹ کمیونٹیز کے ساتھ دوبارہ سماج کا تصور کرنا“ کے موضوع پر بدھ اور جمعرات 28
اور 29 فروری سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں منعقد ہوگی۔ کانگریس کاافتتاحی اجلاس
بدھ کو صبح 9:30 بجے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں ہوگا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی
نے یونیورسٹی کے سینیٹ ہال میں منعقدہ بریفنگ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم
آئی یو بدھ سے مختلف موضوعات پر چھ بین الاقوامی کانفرنسوں کے ساتھ ایک منفرد عالمی
تحقیقی کانگرس کا انعقاد کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام صوبوں اور بیرون
ملک کے ممتاز سکالرز کی ایک بڑی تعداد کانگریس میں شرکت کررہی ہے۔ اس لیے یہ دوسری
کانگریس گزشتہ سال کی کانگریس سے زیادہ کامیاب ہوگی۔
ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا
کہ ایس ایم آئی یو نے گلوبل ریسرچ کانفرنس کا انعقاد کر کے تحقیق کے عظیم اسٹینڈرڈز
متعارف کروائے ہیں، جو بالآخر ملک میں تحقیقی کام کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ2020
میں جب انہوں نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی وائس چانسلر شپ کا چارج سنبھالا
تو انہوں نے تحقیقی کام اور یونیورسٹی کے وسائل کو بروئے کار لانے کو ترجیح دی۔ اس
طرح، انہوں نے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کی تاریخی عمارتوں تمام سرگرمیاں آسانی
سے انجام دیں۔ دوسری گلوبل ریسرچ کانگریس بھی سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی میں ہی
منعقد کیا جا رہا ہے۔
دوسری ایس ایم آئی یو کانگریس
کے تفصیلات بتاتے ہوئے کانگریس کے کنوینر ڈاکٹر زاہد علی چنڑ نے کہا کہ کانگرس میں
بیرون ملک سے 6 اور ملک کے دیگر صوبوں سے 6 نامور ریسرچ اسکالرز شرکت کر رہے ہیں۔ ان
کے ساتھ دیگر محققین بھی شرکت کر رہے ہیں جن میں امریکہ سے پروفیسر ڈاکٹر کیتھ بارٹن،
برطانیہ سے شجرہ الدرار، روس سے ڈاکٹر سولنیشکینا مرینا ایوانوونا، زید یونیورسٹی،
ابوظہبی سے ڈاکٹر رضوان ادتونجی راجی، ملائیشیا سے ڈاکٹر نورسیہ عبدالحمید اور ڈاکٹر
محمد سوبی اسحاق، معروف جرمن فزیشن اور محقق ڈاکٹر یورگن ہیشلر، یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی
کے ڈاکٹر شو یو، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس، اسلام آباد کے وائس چانسلر
پروفیسر ڈاکٹر ندیم الحق، لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر جواد
سید، پروفیسر ڈاکٹر وسیمہ شہزاد، ڈاکٹر ندیم جاوید، ڈاکٹر شاہدہ سجاد، پروفیسر ڈاکٹر
محمد اسلم عقیلی، ڈاکٹر ریاض احمد شیخ، عنبر شمسی، ، علی عباس، سینئر صحافی وسعت اللہ
خان، سہیل سانگی، شاہ زیب جیلانی اور دیگر مقررین شامل ہیں۔
ڈاکٹر زاہد علی چنڑ نے مزید
کہا کہ نو پینل ڈسکشن سیشنز میں مختلف شعبوں کے 49 پینلسٹ حصہ لے رہے ہیں، جبکہ چھ
بین الاقوامی کانفرنسوں کے 140 (ایک سو چالیس) تکنیکی سیشن ہوں گے، جن کا انعقاد یونیورسٹی
کی مختلف فیکلٹیز کر رہی ہیں۔ اس طرح 2 روزہ کانگریس میں تقریباً 1000 ریسرچ اسکالرز
شرکت کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ
30 ریسرچ اسکالرز مختلف سیشن کی صدارت کریں گے، جبکہ 30 کو-چیئر ہوں گے۔ کچھ آن لائن
سیشنز بھی طے شدہ ہیں۔ کنوینر نے کہا کہ بین الاقوامی کانفرنسوں کے سیشنز ایس ایم آئی
یو کی تین عمارتوں بشمول مین بلڈنگ، تالپور ہاؤس اور آئی ٹی ٹاور کے 19 مقامات پر بیک
وقت منعقد ہوں گے۔ گلوبل ریسرچ کانگریس کے دو دنوں کے دوران تفویض کردہ کاموں کو انجام
دینے کے لیے مختلف کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں۔
میٹنگ کو یہ بھی بتایا گیا
کہ R پر
گلوبل ریسرچ کانگریس سے ایک دن پہلے 7 فروری بروز منگل صبح 10:00 بجے سندہ مدرسہ یونیورسٹی
میں ایک ورکشاپ بھی منعقد ہوگا جس سے ڈاکٹر عرفان حیدر شاکری، RMIT ویتنام کے لیکچرر خطاب کریں
گے۔
سی ای سی ممبران ڈاکٹر جمشید
عادل ہالیپوٹو، ڈاکٹر آفتاب احمد شیخ، ڈاکٹر عبدالحفیظ خان، جناب آصف حسین سموں، محترمہ
قرة العین نذیر، چیئر پرسن ڈاکٹر منصور احمد کھڑو، ڈاکٹر سبھاش بابو، ڈاکٹر ریاض احمد
منگریو، ڈاکٹر سٹیفن جان، ڈاکٹر حنا شہزاد اور دیگر سیکشنل ہیڈز نے اجلاس میں کانگریس
کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جی آر سے کے سیکرٹری ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی
نے اجلاس کی کارروائی چلائی۔
کوئی تبصرے نہیں