غزل

M.J Gohar, Gohar

 

ایم جے گوہر

دل میں درد بسا رکھا ہے
کیسا روگ لگا رکھا ہے
حالِ دل کہہ دو نا کسی سے
کیوں یہ بوجھ اُٹھا رکھا ہے
یادوں کی چِلمن کے پیچھے!
کس کا پیار چھپا رکھا ہے
بھول جا ساری گزری باتیں
ماضی میں اب کیا رکھا ہے
آنکھیں ویراں زُلف پریشاں
کیسا حال بنا رکھا ہے
من اندر گھنگھور اندھیرا
باہر دِیپ جلا رکھا ہے
درد سے رشتہ جوڑنے والے!
کیوں یہ حال بنا رکھا ہے!
لگتا ہے ایسے کہ جیسے
تم نے سوانگ رچا رکھا ہے

2 تبصرے: