ملکی استحکام کیلئے سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھنا ہونگے، طارق مدنی
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ ) پاکستان امن کونسل کے سربراہ طارق محمود مدنی نے کہا ہے کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا، اس وقت تک ملک کی معیشت بہتر نہیں ہوسکتی، اس لیے تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں قومی مفاد میں اپنے سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ملک میں سیاسی استحکام پیدا کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ ن سندھ کے سینئر نائب صدر علی اکبرگجر کی جانب سے مرکزی علماءکونسل مولانا زاہد محمود قاسمی کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے کے شرکاءسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عشائیہ تقریب میں متحدہ علماءفورم کے سربراہ مفتی فیروز الدین ہزاروی پاکستان علما کونسل کے صدر مولانا عبد الماجد فاروقی جنرل سیکریٹری مفتی محمد عدنان مدنی مرکزی علماءکونسل کے رہنما محمد حسین قاسمی مقامی اخبار کے چیف ایڈیٹر و سینئر صحافی خالد عمران، مولانا محمد عکاشہ و دیگر شریک تھے۔
اس موقعے پر مرکزی علماءکونسل
کے چیئرمین مولانا زاہد محمود قاسمی نے کہا کہ ملک بہت نازک موڑ سے گزر رہا ہے حکومت
سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو چاہیے کہ قومی مفاد میں کام کریں۔ متحدہ علماءفورم
کے سربراہ مفتی فیروز الدین ہزاروی نے کہا کہ ملک میں امن و امان کو یقینی بنانے کے
لیے سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور بدامنی پھیلا نے والے ملک دشمن عناصر
کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔ مولانا عبد الماجد فاروقی نے کہا کہ علمائے کرام نے ہمیشہ
امن وامان کے قیام میں اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔ مفتی محمد عدنان مدنی نے کہا کہ
جن مقاصد کے لیے پاکستان معرض وجود میں آیا تھا، جب تک وہ حاصل نہیں ہونگے ملک افراتفری
کا شکار رہے گا۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی مملکت بنانے کے لیے
اقدامات کرے۔
مرکزی علماءکونسل کے رہنما
محمد حسین قاسمی نے کہا کہ مرکزی علماءکونسل ملک میں ہر سیاسی و مذہبی محاذ پر اپنا
مثبت کردار ادا کررہی ہے۔ اس کی واضح مثال کراچی کے مقامی ہوٹل میں نوجوانوں کی تربیت
کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی روشنی میں رواداری اخلاق پر مبنی سیمینار
کا انعقاد ہے جس کے اچھے نتائج آنے کی امید ہے اور یہ سلسلہ اب پورے ملک میں جاری رکھیں
گے۔ عشایے کے میزبان علی اکبر گجر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ملک کی موجودہ صورتحال
کو سامنے رکھتے ہوئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں پر حکومت کا ساتھ دینے پر زور دیا
اور کہا کہ حکومت کو اچھی رائے دیں تاکہ ملک کو بحرانوں سے نکالا جاسکے۔
کوئی تبصرے نہیں