احمد فراز، یادگاری مشاعرہ
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) مشاعرے ہمارے تہذیبی کی روایات کا حصہ ہیں ہمیں نئی نسل سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں اور مجھے امید ہے کہ انشاءاللہ وہ پوری ہونگی، ان خیالات کا سابق سینیٹر عبدالحسیب خان نے محبان بھوپال فورم اور پاکستان امریکن کلچرل سینٹر کے زیر اہتمام احمد فراز نئی نسل یادگاری مشاعرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مہمان خصوصی مخدوم ریاض نے کہا کہ احمد فراز صرف رومانی شاعر ہی نہیں بلکہ معاشرے میں عوام کے ساتھ کی گئی نا انصافیوں کے خلاف ایک مضبوط آواز تھے، انہوں نے زندگی بھر نا انصافیوں کے خلاف اپنی آواز بلند کی اور فوجی آمریت کے خلاف انہوں نے اپنا تمغہ امتیاز حکومت کو واپس کردیا، جبکہ مہمان اعزازی آزاد کشمیر سے تشریف لائے ہوئے شاعر و ادیب سردار اورنگزیب نے کہا مجھے آج اتنی تعداد میں نئی نسل کے شعراءاور شاعرات کو دیکھ کر خوشی اور اطمینان کا احساس ہوا کہ شاعری کے ورثے کو سنبھالنے والے لوگ موجود ہیں۔
محبان بھوپال فورم کی چیئر
پرسن شگفتہ فرحت نے کہا کہ اسی نسل سے احمد فراز، ادا جعفری،پروین شاکر، انور شعور،
افتخار عارف، حبیب جالب، خمار بارہ بنکوی، علی سردار جعفری جیسے کئی نامور شعراءکی
جگہ یہ نئی نسل کے شعراءلیں گے ۔اس مشاعرے میں بڑی تعداد میں سامعین موجود تھے جنہوں
نے ہر اچھے شعر پر بھرپور داد دی۔ مشاعرے کی نظامت کے فرائض نوجوان نسل کے نمایندہ
شاعر عبدالرحمن مومن نے انجام دیئے جبکہ اس مشاعرے میں نوجوان شعراءاور شاعرات میں
ڈاکٹر حنا عنبر طارق، ڈاکٹر شمع فروز، ڈاکٹر صدف تبسم، ڈاکٹر عائشہ ناز، یاسمین یاس،
کشور عروج، نیل احمد، گل افشاں اور فہد شاہ، عمران شمشاد، ہدایت ساحر، نعیم سمیر، فرخ
اظہار، یاسر صدیقی، کامی شاہ، صاحبزادہ عتیق اور دیگر نے اپنا کلام پیش کیا جبکہ ناظم
تقریب اویس ادیب انصاری نے مشاعرے کے اغراض ومقاصد بیان کےے، اس تقریب میں صحافی، شاعر،
ادیب اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندہ افراد جن میں فاروق عرشی،
اقبال رحمن، عثمان دموہی، ریحانہ روحی، فہیم برنی، محمد عمران، افضل وارثی، علاﺅالدین خانزادہ، شکیل احمد
خان، یاسرکاظمی، پروین نظیر سومرو، مہر جمالی، ثریا وقار، صدف بنت اظہار، خاورکمال
صدیقی، آفتاب فاروقی، آصف الیاس، اقبال رضوی، ناز عارف، قمر محمدخان، محسن نقی، ممتاز
راجپوت، فرحت اللہ قریشی، سلطان محمود غزنوی،ارشاد آفاقی، محمود عالم، شائستہ فرحت
اور دیگر شامل تھے۔ مہمان شعراءاور شاعرات کو اجرک،پھو ل اور دیگر تحائف پیش کیے گئے،
یہ تقریب شہر قائدکی ایک پر وقار اور یادگار تقریب تھی۔
کوئی تبصرے نہیں