غزل

ایم۔جے گوہر


غزل

کبھی پیار سے مسکرا کر تو دیکھو
مجھے اپنے دل میں بسا کر تو دیکھو
تمہیں دردِ دل کی دوا بھی ملے گی
کبھی ہجر کا غم اُٹھا کر تو دیکھو
یہ مانا کہ اُلفت کی راہیں کٹھن ہیں
مجھے ہم سفر تم بنا کر تو دیکھو
سدا خانہ دل رہے گا منور
کبھی شمعِ اُلفت جلا کر تو دیکھو
بہل جائے گا جی تڑپنے سے پہلے
غمِ دل کسی کو سنا کر تو دیکھو
بھُلا دو گے دونوں جہاں کی محبت
مرے پیار کو آزما کر تو دیکھو
محبت کا تم کو خزانہ ملے گا!
کبھی دل میں گوہرؔ کے آ کر تو دیکھو

کوئی تبصرے نہیں