جسٹس ہیلپ لائن کے تحت پانچویں قومی وومن لاء کانفرنس
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) جسٹس ہیلپ لائن کے تحت حکومت پاکستان وزارت قانون وانصاف، حکومت سندھ وزارت ترقی خواتین، پیغام پاکستان اور نصرالدین سرکی اینڈ لاء کمپنی کے اشتراک سے پانچویں قومی وومن لاءکانفرنس آج 30 مارچ کو آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقد کی جا رہی ہے۔ جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ندیم شیخ ایڈووکیٹ کے مطابق مسلسل پانچویں قومی وومن کانفرنس کے انعقاد کا مقصد قانون کے شعبے میں خواتین وکلاء، ججز، پراسیکیوٹرز کے کرداد کو نمایاں کرناہے۔ حمیرا جنید ایڈووکیٹ کو اس کانفرنس کیلئے کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا ہے۔
جسٹس (ر) ماجدہ رضوی چیئر پرسن ہیومن رائٹس کمیشن سندھ، سمیرا حسین سینئر ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ کے ایم سی، ماریہ اقبال ترانہ چیئر پرسن خواتین کمیشن آزاد کشمیر، ایس ایس پی سندھ پولیس محترمہ شہلا قریشی، مونا محفوظ سیکریٹری سندھ ریونیو بورڈ، پروفیسر جی این قریشی، ڈاکٹر شہاب امام اور دیگر اہم خواتین شخصیات خصوصی طور پر کانفرنس میں شریک ہوں گی۔ کانفرنس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، وفاقی حکومت سے تعلق رکھنے والی خواتین وکلاءکی بڑی تعداد شریک ہوکر اپنے تجربات بیان کرے گی۔ اس موقع پر سفارشات مرتب کرکے لاء اینڈ جسٹس اتھارٹی کو روانہ کی جائیں گی جبکہ خواتین کے حقوق کے بارے میں ہونے والی قانون سازی پر بھی بحث کی جائے گی۔
اس موقع پر مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی پر خواتین افسران و وکلاءکو ایوارڈز اور گولڈ میڈلز بھی دیے جائیں گے۔ ایوارڈ کمیٹی نے نامزدگیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ بلدیہ جنوبی کے اسکولوں میں نمایاں کارکردگی اور معیار تعلیم بلند کرنے پر ایڈمنسٹریٹر بلدیہ جنوبی ڈاکٹر افشاں رباب سیدکو گولڈ میڈل کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔ جسٹس ہیلپ لائن بورڈ کا اعلیٰ سطحی اجلاس آرٹس کونسل میں زیر صدرات سید احمد شاہ منعقد ہوا۔ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سابق جسٹس شہاب سرکی کو وومن لاءکانفرنس کا چیئرمین مقرر کر دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے معروف وکیل قاضی بشیر احمد ایوارڈ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ جسٹس (ر) ماجدہ رضوی پیٹرن ہوں گی۔ کانفرنس کے مہمان خصوصی چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ ہوں گے۔ صدرات جسٹس (ر) ماجدہ رضوی کریں گی۔ کانفرنس کی میزبانی سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سابق جسٹس شہاب سرکی، آرٹس کونسل کے صدر سید احمد شاہ، جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ندیم شیخ ایڈووکیٹ کریں گے۔
کوئی تبصرے نہیں