تھر میں آر او پلانٹس کو فعال رکھنے کے لئے غفلت نہ کی جائے، سید ناصر حسین شاہ



کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) وزیر بلدیات ، دیہی ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ سید ناصر حسین شاہ کی صدارت میں ایک اہم اجلاس آج سندھ سیکریٹریٹ کے کمیٹی روم منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکینِ قومی اسمبلی رمیش کمار، مہیش ملانی، رکن سندھ اسمبلی قاسم سراج سومرو، سیکریٹری بلدیات سندھ نجم شاہ ، سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اختر حسین بگٹی، ڈپٹی کمشنر تھر پارکر محمد نواز سوہو، محکمۂ پبلک ہیلتھ انجیئرنگ، محکمہ بلدیات اور دیگر محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔

اجلاس میں تھر، عمرکوٹ، چھاچھرو، مٹھی، نوکوٹ، ننگر پارکر اور اسلام کوٹ کو پینے کے پانی کی فراہمی کی اسکیموں پر منتخب نمائندوں نے تجاویز پیش کیں۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ منتخب نمائندوں کی تازہ تجاویز کو نئی اے ڈی پی میں شامل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تھر کو پانی کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کو پاور جنریشن کے حوالے سے رول ماڈل بنانا چاہتی ہے۔ اجلاس میں رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے تھر کے مختلف علاقوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں اور کہا کہ اگلے اجلاس میں تھر میں پینے کے پانی کی فراہمی اور تھر کی ترقی کے حوالے سے جامع تحریری پلان پیش کروں گا۔ وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے رمیش کمار صاحب کی تجاویز اور مجوزہ پلان کا خیر مقدم کیا  اور کہا کہ معزز رکن اسمبلی کی تجاویز سے مکمل استفادہ کیا جائے گا۔



 اس موقع پر وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کہا کہ تھر میں آر او پلانٹس کو فعال رکھنے کے لئے غفلت نہ کی جائے اور ہدایات دیں کہ جو کانٹریکٹرز، آر او پلانٹس فعال رکھنے میں ناکام ہوں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔اجلاس میں تجاویز دی گئیں کہ انفرادی آر او پلانٹس کے بجائے آر او پلانٹس کے کلسٹر بنائے جائیں اور ان کلسٹرز سے ملحقہ آبادیوں کو پائپ لائنوں کے ذریعے پانی فراہم کیا جائے۔ اجلاس میں آر او پلانٹس میں بہتری لانے کے لئے یجاویز دی گئیں کہ آر او پلانٹس کے حوالے سے مڈل ایسٹ، سعودی عرب، لیبیا وغیرہ کے ماڈلز کو بھی دیکھا جائے۔اجلاس میں وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کی جانب سے تھر کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے خصوصی ہدایات ہیں اور ہمیں تھر اور دیگر تمام علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی قابلِ عمل اور دیرپا اسکیموں پر تیزی سے کام کرناہے۔وزیر بلدیات نے ہدایات دیں کہ محکمۂ دیہی ترقی آئندہ بجٹ میں مختلف اضلاع میں ماڈل ویلیج کے منصوبے بھی پیش کریں۔ اجلاس میں آئندہ بجٹ میں محکمۂ بلدیات سندھ کی نئی اسکیموں کو بروقت تیاری کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایات بھی دی گئیں۔

کوئی تبصرے نہیں