وفاقی اور صوبائی حکومتیں محنت کشوں اور متوسط طبقے کے بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائیں، لیاقت علی ساہی
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) سیاسی و سماجی رہنما لیاقت علی ساہی سیکریٹری جنرل ڈیمو کریٹک ورکرز فیڈریشن اسٹیٹ بینک نے ملک میں جاری موجودہ سیاسی افراتفری پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک معیشت اس قدر خراب ہوگئی ہے کہ پوری قوم کو اس سلسلے میں تشویش ہے لیکن سیاسی پارٹیاں سیاسی اسکور کرنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق کی ملک کے آئین کی روشنی میں فراہمی کو یقینی بنائیں جبکہ وفاقی اور صوبائی سطح پر ریاست کے اداروں کی گورننس بد ترین خرابی کا شکار ہو چکی ہے۔ ملک کا دستور ریاست کے تمام اداروں کو پابند کرتا ہے آئین کے برعکس پالیسیاں مرتب نہیں کی جاسکتیں اس ضمن میں ہم اداروں کی سطح پر جائزہ لیں تو میرٹ کے نام پر بنیادی حقوق کو بڑے پیمانے پر سلب کیا جا رہا ہے جس کی واضح مثال وفاقی اور صوبائی سطح پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں میں کلریکل اور نان کلریکل کیڈرز میں مستقل بھرتیوں کے بجائے کنٹریکٹ اور تھرڈ پارٹی کنٹریکٹ کے ذریعے ملازمتیں دی جارہی ہیں جس میں بالخصوص کم سے کم ویجز کی ادائیگی نہیں کی جارہی، انجمن سازی کے حق سے محروم کیا جارہا ہے، سوشل سیکورٹی میں ورکرز کی رجسٹریشن نہیں کی جارہی اور تقرر نامے تک ورکرز کو اداروں میں ملازمت کے نہیں دیئے جارہے جو آئین کی صریحاً خلاف ورزی ہے لیکن ریاست کے کسی فورم پر مزدوروں کی بات سننے کے لیے تیار نہیں ہے ، اربوں روپے کے فنڈ کاغذوں میں ٹھیکیداروں کے ذریعے خرد برد کیا جا رہا ہے کوئی اس کا احتساب نہیں کر رہا جس کی وجہ پینے کے پانی سے عام شہری ترس رہے ہیں ، ہزاروں روپے کا پانی خرید نے کے لیے مجبور ہیں ، تعلیمی ادارے تباہ حال ہیں ، صحت کے اداروں میں عام شہریوں کو سہولتیں فراہم نہیں کی جارہی ان حالات میں مہنگائی کے سیلاب نے عام عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے ، گلی محلوں میں سیوریج کا نظام تباہ حال ہے اور محلوں کی گلیاں خستہ حال ہیں کوئی اس کا نوٹس لینے کے لئے تیار نہیں بالخصوص کراچی میں محنت کشوں اور متوسط طبقے کی رہائشی آبادیوں میں تمام بنیادی سہولتوں سے مسلسل محروم کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف سیاسی پارٹیاں سیاسی اسکور کی خاطر عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ نہیں دی جا رہی ہم تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت سے کہنا چاہتے ہیں کہ ملک کے آئین کی روشنی میں تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے لیے متحد ہوکر جدوجہد کی جائے۔
کوئی تبصرے نہیں