امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت یو ایس اے آئی ڈی ( USAID) کے نمائندہ افسران کے ساتھ اجلاس
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی زیرِ صدارت یو ایس اے آئی ڈی (USAID) کے نمائندہ افسران کے ساتھ ایک اہم اجلاس آج محکمۂ توانائی سندھ کے دفتر میں منعقد ہوا ۔
اجلاس
میں سندھ سولر انرجی پراجیکٹ کے تحت سندھ کی 37 سرکاری عمارتیں جن میں اسپتال اور
دیگر عمارتیں شامل ہیں، جن پر کام جاری ہے اس منصوبے کی تکمیل کے بعد اگلے مرحلے میں
صوبے کی مزید عمارتوں اور اہم انسٹالیشنز بالخصوص واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن پمپنگ
اسٹیشنوں کی سولرائزیشن کے منصوبے پر کام کے احکامات دیے گئے۔
اس
موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ سندھ کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں
پمپنگ اسٹیشنوں کی سولرائزیشن بہت ضروری ہے انھوں نے کہا کہ طویل وقفوں کی لوڈ شیڈنگ
کے باعث صوبے کے دور افتادہ علاقوں میں پانی کی فراہمی مشکل ہو جاتی ہے لہٰذا ضروری
ہے کہ واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن پمپنگ اسٹیشن بھی سولرائز کیے جائیں۔
اس
موقع پر بتایا گیا کہ جیکب آباد شہر میں یو ایس اے آئی ڈی (USAID) نے 2.4 میگا واٹ
کے 6 ڈرنکنگ واٹر پمپنگ اسٹیشن بنائے ہیں جن سے 6 مختلف واٹر فلٹریشن ٹینک میں موجود پانی کو صاف اور پینے کے قابل بنا کر
پورے شہر کو سپلائی کیا جاتا ہے۔ بتایا گیا کہ ہر واٹر فلٹریشن ٹینک میں ڈھائی
لاکھ گیلن پانی روزانہ فلٹر کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن بجلی کی طویل وقفوں تک
لوڈ شیڈنگ کے باعث ان واٹر فلٹریشن ٹینک کی فلٹریشن صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کے الیکٹرک: بڑی تعداد میں ملازمتیں ختم کرنے کا فوری نوٹس لیا جائے، امتیاز احمد شیخ
اس
موقع پر وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے ہدایات دیں کہ جیکب آباد کے مذکورہ تمام
واٹر فلٹریشن پلانٹس اور دیگر تمام اضلاع کے واٹر سپلائی اور سینی ٹیشن پمپنگ اسٹیشنوں
کو یو ایس اے آئی ڈی کے مالی تعاون سے سولرائز کرنے کی اسکیم پیش کی جائے ۔
اجلاس
میں یو ایس اے آئی ڈی کے ڈائریکٹر برائے سندھ و بلوچستان اینڈریو ریبولڈ (Andrew Rebold)،سیکریٹری توانائی سندھ ابوبکر مدنی اور
محکمۂ توانائی کے دیگر افسران موجود تھے۔
کوئی تبصرے نہیں