جمہوریت پر یقین رکھنے والی سیاسی پارٹیاں گورننس میں بہتری لائیں، لیاقت علی ساہی
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) ڈیموکریٹک ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل لیاقت علی ساہی نے سیاسی پارٹیوں کی کارکردگی پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بد قسمتی سے سیاسی پارٹیوں پرسرمایہ داروں، جاگیر داروں اور ٹیکنوکریٹس قابض ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے محنت کشوں ، متوسط طبقے اور سول سو سائیٹی سے تعلق رکھنے والے طبقوں کا گزشتہ پچھترسالوں سے استحصال کیا جا رہا ہے اب ایک بار پھر آوازیں آنے شروع ہو گئیں ہیں کہ ملک میں ٹیکنو کریٹس کی حکومت لانے کی کوشش کی جارہی ہے انہوں نے کہا اس کی بھر پور مذاہمت کی جائے گی ، پرویز مشرف کی حکومت تو بنیادی طور پر ایک ڈکٹیٹر نے اپنے اقتدار کو طول دینے کی خاطر ٹیکنو کریٹس کے حوالے کی ہو ئی تھی جس نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا ہے ، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ جمہوریت پر یقین رکھنے والی پارٹیوں نے اقتدار میں ہوتے ہوئے اصولوں میں سمجھوتے کئے ہیں اور ادارے بیوروکریٹس کے رحم وکرم پر چھوڑ کر عوام کو نہتے کیا ہے جس کی وجہ سے محروم طبقوں کی ریاست کی سطح پر کسی بھی فورم پر ایک عام شخص کی کوئی شنوائی نہیں ہورہی ۔ ان غیر سنجیدہ رویوں کی وجہ سے بائیس کروڑ عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی دلدل میں دھنستی چلی جا رہی ہے اور ملک کی معاشی صورتحال اس قدر خراب کر دی ہے کہ ہر باشعور شہری فکر مند ہے ، موجودہ صورتحال میں ملک کی تمام سیاسی پارٹیاں کسی نہ کسی طرح اقتدار میں ہیں لیکن پارلیمنٹ کی سطح پر فیصلہ نہ کرنے کی وجہ سے اُن قوتوں کو تقویت پہنچ رہی ہے جو ذاتی مفادات کی خاطر ملک میں افراتفری جاری پھیلاناچاہتے ہیں ان حالات میں تمام طبقوں کو ملک کے آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ ملک کی معیشت میں بہتری لائی جائے اور ملک ترقی کی طرف آگے بڑھے اس میں خصوصی طور پر محنت کشوں، صحافیوں ، وکلاء ، سیاسی ورکرز اور سول سوسائیٹی کو اپنا رول ادا کرنا ہوگا تاکہ جو ملک کے وسائل پر اشرافیہ قابض ہو چکی ہے اسے بے نقاب کیا جائے، ملک کی ترقی اور عوام کا مستقبل صرف اور صرف ملک کے آئین
پر عمل درآمد کرنے سے محفوظ ہو گا کوئی ایسی قوت ملک کو
مضبوط نہیں کر سکتی جس کی وابستگی عوام کے مسائل کے ساتھ نہ ہو اس میں تمام پروفیشنل
تنظیموں کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا اور نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے تعمیری
سرگرمیوں کی طرف توجہ دینی ہوگی جب تک ملک کے دستور کا مطالع کرکے اس کو سمجھنے کی
کوشش نہیں کی جائے گی ریاست کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا آئیں سال کے آغاز میں مثبت
سرگرمیوں کی شروعات کی جائیں۔
کوئی تبصرے نہیں