انڈونیشین سفیر ایڈم ٹوگیو کی کراچی آرٹس کونسل میں صحافیوں سے ملاقات
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) انڈونیشیا کے سفیر ایڈم ٹوگیو
نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ کے
لیے دونوں ممالک
کے درمیان موجود ترجیحی تجارتی معاہدہ کو آزاد تجارتی معاہدہ میں تبدیل کرنے کی ضرورت
ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے ساتھ ساتھ ثقافت،سیاحت اور لوگوں کے درمیان روابط
کو بھی بڑھانے پر توجہ دینی ہوگی۔ کراچی آرٹس کونسل میں صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات
کے دوران انڈونیشی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور انڈونیشیا آٹو پارٹس، مصالحہ جات،
پام آئل اور دیگر شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے تحت کام کرسکتے ہیں۔
اس موقع پر کراچی میں انڈونیشیا
کے قونصل جنرل ڈاکٹر جون کنکورو بھی موجود تھے۔ انڈونیشیا کے سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان،
آسیان کی منڈیوں تک رسائی کے لیے انڈونیشیا کو بطور گیٹ وے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ
وسط ایشائی ریاستوں تک رسائی کے لیے پاکستان گیٹ وے فراہم کرسکتا ہے، پاکستان اور انڈونیشیا
کے تعلقات میں معیشت، سیاست، دفاع اور سماجی و ثقافتی امور کو شامل کیا گیا ہے۔
امن 2023 مشقوں میں انڈونیشی
بحریہ کی شرکت اس بات کی واضح مثال ہے کہ ہم عالمی امن اور سلامتی کے فروغ کے لیے پاکستان
کے ساتھ اپنے تعلقات کو کس قدر اہمیت دیتے ہیں، سفیر نے بتایا کہ انڈونیشیا سی پیک
منصوبوں اور خاص کر خصوصی اقتصادی زونز میں صنعتوں کے قیام کے لیے سنجیدہ ہے اور ہم
پاکستان کے ساتھ مل کرعالمی حلال فوڈ مارکیٹ میں کام کرنا چاہتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں
کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان موجودہ تجارتی حجم ناکافی ہے اور اس میں مزید اضافہ
کے لیے دونوں ممالک کو غیر روایتی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔
کوئی تبصرے نہیں