17 فروری کو سکھر میں پیپلز بس سروس شروع کی جائے گی، شرجیل انعام میمن
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) صوبائی
وزیر اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ سندھ شرجیل انعام میمن نے 17 فروری کو سکھر
کے عوام کے لیے پیپلز بس سروس کا باقاعدہ آغاز
کرنے اور 18 فروری سے حیدرآباد اور اس کے بعد
20 فروری سے کراچی میں خواتین کے لیے پیپلز پنک بس سروس کے مزید روٹس شروع کرنے کا
اعلان کردیا ۔ صوبائی وزیر نے یہ خوشخبری پیپلز بس سروس سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس
کے بعد اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سنائی۔پیپلز بس سروس سے متعلق اجلاس میں
کئے گئے اہم فیصلوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی ، حیدرآباد اور لاڑکانہ کے بعد 17 فروری سے سکھر کے عوام کو جدید اور سستی بس سروس کی سہولت
میسر آ جائے گی ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ 18 فروری کو خواتین کے لیے مخصوص پیپلز پنک
بس سروس کا حیدرآباد میں آغاز کیا جائے گا ۔ جبکہ 20 فروری کو کراچی میں مزید دو روٹس
پر پیپلز پنک بس سروس کا آغاز کیا جا رہا ہے اور پیپلز پنک بس سروس کے روٹ ون کی فلیٹ
میں مزید بسوں کا اضافہ کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ پنک بس سروس روٹ ٹو پاور چورنگی
نارتھ کراچی سے انڈس ہاسپٹل کورنگی براستہ ناگن چورنگی ، شفیق موڑ ، گلشن چورنگی ،
جوہر موڑ ، سی او ڈی ، ڈرگ روڈ ، شارع فیصل ، شاہ فیصل کالونی ، سنگر چورنگی ، کورنگی
نمبر 5 پر چلائی جائے گی ، اسی طرح روٹ نمبر 10 پر نمائش چورنگی ، ایم اے جناح روڈ
، زیب النساء اسٹریٹ ، میٹرو پول ، تین تلوار ، دو تلوار ، عبداللہ شاہ غازی ، ڈولمن
مال ، میکڈونلڈ اور کلاک ٹاور سی ویو تک بھی پنک بس چلائی جائے گی ۔ جبکہ پنک بس سروس
کے موجودہ روٹ ون پر بسوں میں اضافہ کیا جائے گا ۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پاکستان
میں مہنگائی کا طوفان ہے ، ملک کی معیشت پر شدید دباؤ ہے ، اس صورتحال میں چیئرمین
بلاول بھٹو زرداری ، سابق صدر آصف علی زرداری کی ہدایات ہیں کہ ہر محکمہ میں عوام کو
جتنا ریلیف دے سکتے ہیں سندھ حکومت اس پر فوکس کرے۔
انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ
پاکستان کا اہم مسئلہ ہے، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جوکہ ہماری ٹیم کے کپتان
ہیں وہ ذاتی طور پر عوام کو ریلیف پہنچانے کے لیے ایسے منصوبوں کی خود نگرانی کر رہے
ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کو اپروچ کیا تاکہ پیپلز
بس سروس کو مزید وسعت دی جائے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ کراچی میں پاکستان کی پہلی الکٹرک
بس سروس چل رہی ہے، اس کی ایک اور بڑی فلیٹ کراچی پورٹ پر پہنچ چکی ہے، جلد نئے روٹس
پر الیکٹرک بس سروس کا آغاز کیا جائے گا۔ جوکہ
ماحول دوست بسیں ہیں، جس میں کسی قسم کا ایندھن استعمال نہیں ہوتا اور یہ بسیں آلودگی
پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہونگی۔ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا
کہ سندھ میں بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے تباہی ہوئی ہے اور پاکستان کی تاریخ میں
پہلے کبھی اتنا نقصان نہیں ہوا ، جس سے سڑکیں تباہ ہوئیں، لاکھوں لوگوں کے گھر گرے ، فصلیں متاثر ہوئیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان
پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت عالمی مالیاتی اداروں کے تعاون سے 23 اضلاع میں 22 لاکھ
گھر تعمیر کر رہی ہے ، کسانوں کو فی ایکڑ 5 ، 5 ہزار روپے مالی معاونت دی جا رہی ہے
جبکہ آبپاشی نظام اور سڑکوں کے انفراسٹرکچر کی مرمت اور بحالی کے منصوبوں پر خصوصی
توجہ دی جا رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلاحی ریاستوں کا کام ہی یہی ہے ، یہ نہیں کہ نام
فلاح کا لیاجائے اور جب چار سالہ اقتدار کے بعد پوچھا جائے کہ آپ نے عوام کے لیے کیا
کیا تو جواب آئے صفر بٹا صفر ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام کو جھوٹے
نعروں کے سوا کچھ نہیں دیا ۔
شرجیل انعام میمن نے کہا
کہ انہیں اللہ تعالیٰ نے نئی زندگی دی ۔ انہیں
صبح 4 بجے شدید دل کا دورہ پڑا اور مجھے فوری
طور پر این آئی سی وی ڈی حیدرآباد پہنچایا گیا اور میرا سرکاری اسپتال میں معیاری علاج
ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر طبقے کے لوگوں کے لیے سندھ میں امراضِ قلب کا علاج مفت ہے
، سندھ کے ہر ضلع میں این آئی سی وی ڈی کا نیٹ ورک بنایا ہے فلاحی حکومتیں عوام کی
فلاح کے لیے کام کرتی ہیں اور پاکستان پیپلز پارٹی عوام میں اپنے کاموں کی وجہ سے سرخرو
ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ لوگ دن بدن عوام کے سامنے ایکسپوز ہو رہے ہیں
۔ انہوں نے کہا کہ قوم کے ساتھ اس سے بڑا مذاق کیا ہوسکتا ہے کہ عمران خان 10 مہینے
تک عوام کو بے وقوف بناتا رہا اور کہتا رہا کہ انہیں بیرونی سازش کے تحت امریکا نے
ہٹوایا۔ کل عمران خان نے اپنے انٹرویو میں اس پورے بیانیہ کو غیر مؤثر اور ختم کردیا
۔ انہوں نے کہا کہ اب عمران خان پر دو سو فیصد آرٹیکل 6 کا اطلاق ہوتا ہے ۔نہ صرف عمران
خان بلکہ اس وقت کے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور صدر عارف علوی تینوں کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت
فوری کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر
قومی اسیمبلی نے سائفر کی کاپی قومی اسمبلی میں لہرا کر وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد
کی تحریک کو اپنی غیر آئینی رولنگ کے تحت رد کیا تھا اور آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب
ہوئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 10 منٹ کے بعد خبر آئی کہ وزیر اعظم عمران خان نے قومی اسمبلی
توڑ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر عارف علوی غالباََ پریزیڈنٹ ہاؤس کے دروازے پر کرسی
رکھ کر بیٹھے تھے ، جیسے ہی ان کے پاس وزیر اعظم ہاؤس سے سمری آئی ، انہوں نے اسے منظور
کر لیا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ پاکستانی قوم کے ساتھ گھناؤنا مذاق کیا گیا ہے۔ عمران
خان قومی مجرم ہیں ۔ اب یہ وفاقی حکومت پر لازم ہے کہ فوری طور پر عمران خان ، صدر
عارف علوی اور قاسم سوری پر آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا آغاز کیا جائے ، یہ قانون
کی حکمرانی کا معاملہ ہے ، ہم سب آئین و قانون کی پاسداری کا حلف لیتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں