طاہر نجمی کی یاد میں، کراچی پریس کلب میں تعزیتی ریفرنس
کراچی ( رپورٹ۔ مسعود اصغر کمالی ) پریس کلب میں روزنامہ ایکسپریس کے ایڈیٹر سینئر صحافی طاہر نجمی کی یاد میں تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا۔ نظامت کے فرائض صحافی اسلم خان نے ادا کیے اس موقع پر عبد الجبار خٹک، جی ایم جمالی، مظہر عباس، حسن عباس، پروفیسر توصیف احمد خان، سعید خاور، امین یوسف، مقصود یوسفی، مشتاق سہیل اور مرحوم کے صاحبزادے کنعان نے اظہار خیال کیا۔ مقررین نے کہا کہ مرحوم بیک وقت کئی خوبیوں کے مالک تھے وہ ایک پیدائشی تخلیق کار تھے جنہوں نے بچپن لڑکپن ملتان میں گزارا جہاں انھوں نے شاعری بھی کی اور جاسوسی ناول بھی لکھے دھیما انداز گفتگو ان کا خاصا تھا، وہ ایک ملنسار اور شفیق استاد بھی تھے۔ آپ نے سیکھنے اور سکھانے کا عمل جاری رکھا وہ سامنے والے کی بات سننے اور ماننے کی صلاحیت رکھتے وہ انتہائی رکھ رکھاﺅ کے انسان تھے۔ آپ انتہائی نفیس انسان ہونے کے ساتھ ساتھ انسانیت کا درد رکھنے والے بہترین صحافی بھی تھے۔ سی پی این ای کو مستحکم جماعت بنانے میں آپ کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ آپ ایک مشاق پروفیشنل نظریاتی اصول پسند صحافی تھے۔ آپ کی شخصیت میں عجزو انکساری تھی۔آپ کے یو جے کے فعال رہنما تھے۔ صحافت کی نوکری کے ساتھ ساتھ حقوق کی بات کرنا انتہائی مشکل کام ہے مگر طاہر نجمی ناممکن کو ممکن بنانے کا فن جانتے تھے۔ آپ نے اپنے صحافتی کیریئر میں بہت مشکل وقت بھی دیکھا مگر انتہائی ثابت قدمی سے ہر طرح کے حالات سے نبردآزما ہوئے۔
نیوز ڈیسک پر نائٹ شفٹ کر کے مسکراتے
ہوئے سیڑھیاں اترنا طاہر نجمی کا ہی خاصا تھا۔ قوم آج ایک اچھے ٹریڈ یونین لیڈر سے
محروم ہوگئی۔ آپ میں قائل کرنے اور قائل ہونے کی خصوصیت بھی رکھتے۔ آپ کی رحلت سے صحافتی
دنیا میں جو خلاءپیدا ہوا وہ شاید کبھی نہ پر ہوسکے۔ مرحوم کے صاحبزادے کنعان نے اپنے
والد کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کبھی کسی چیز کی کمی نہ ہونے دی
، کبھی مارا نہیں ہمیشہ سکھایا، سچ کا ساتھ دو اپنے سے کم تر کو دیکھو تو شکر گذار
بنو گئے۔ ہمیشہ اپنے ساتھ مسجد لیکر جاتے۔ آج ان کے لیے سب کو ایک ساتھ دیکھ کر بہت
اچھا لگ رہا ہے اور مجھے امید ہے کہ والد صاحب جس کمیونٹی کا حصہ تھے وہ ان کو یاد
رکھے گی۔ آخری وقت میں ان کے چہرے پر مسکراہٹ تھی جو ان کے چہرے پر ہمیشہ سجی رہتی۔
آخر میں مشاق سہیل صاحب نے
سب مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پریس کلب کے صدر سعید سر بازی کا پیغام پڑھ کر سنایا
گیا۔ مرحوم کے صاحبزادے نے اپنے والد طاہر نجمی کے لیے بڑی رقت آمیز دعا کروائی۔ اس
ریفرنس میں صحافیوں کی ایک کثیر تعداد خصوصاً روزنامہ ایکسپریس سے وابستہ محمد بخش
، عثمان جامعی، قمر عباس نقوی، م ش خ، راقم الحروف، رضوان طاہر مبین و دیگر صاحبان
علم و عرفان نے شرکت کی۔ مرحوم کے بیٹے اور بیٹی نے اس ریفرنس میں خصوصی طور پر شرکت
کی۔
Bahtereen covreg
جواب دیںحذف کریں