عثمان جامعی کی کتاب ”چپ رہا نہیں جاتا“ کی تقریب رونمائی



کراچی(نمایندہ ٹیلنٹ) آرٹس کونسل کے حسینہ معین ہال میں مزاح نگار، شاعر، صحافی محمد عثمان جامعی کی فکاہیہ تحریروں کے مجموعہ ”چپ رہا نہیں جاتا“ کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی جس کی صدارت انورسن رائے نے کی۔ نظامت کے فرائض تابان ظفر نے انجام دیے۔ اس موقع پر انجم جاوید، شکیل خان، مہناز رحمن، اقبال خورشید، محمد اسلام، حبیب جنیدی نے اظہار خیال کیا۔ مقررین نے کہا کہ عثمان جامعی کی چوتھی کتاب بھی اپنے قاری کو فکاہیہ تحریروں کے ذریعے معاشرتی مسائل پر دعوت فکر دے رہی ہے ۔کتاب میں سیاست سماج کا احاطہ کرتی مزاحیہ تحریروں پر مبنی ہے۔ عثمان کا شمار ہمہ جہت تہذیبی اقدار کے حامل نثر نگاروں اور صحافیوں میں ہوتا ہے، صحافتی ذمہ داریوں کے ساتھ مختلف سیاسی اور سماجی موضوعات پر سنجیدہ مضامین بھی عثمان نے تحریر کیے جبکہ طنزومزاح میں انہیں خصوصی دلچسپی ہے۔

 عثمان کی کتاب ”چپ رہا نہیں جاتا “ پڑھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ آپ فقرہ لکھنا، بنانا بخوبی جانتے ہیں۔ مجموعی طور پر کتاب میں موجود فکاہیہ مضامین لاجواب ہیں۔ عثمان کی تحریریں جن میں شاعری، کہانیاں، افسانے روزنامہ ایکسپریس اور مختلف ویب سائٹس پر موجود ہیں۔ اس مجموعے سے پہلے ان کی تین کتابیں ” کہے بغیر“ (فکاہیہ تحریریں)، دوسری ” بس اک دیوار“ (شاعری) اور تیسری کتاب ” سرسید سینتالیس سیکٹر انچارج“(ناول) کے عنوانات سے شائع ہوئیں جنھوں نے قارئین میں مقبولیت حاصل کی۔ اس کتاب کے ناشر کراچی یونین آف جرنلسٹ ( کے یو جے) ہیں۔ اس مجموعہ کو مصنف نے اپنی اہلیہ کے نام سے منسوب کیا ہے۔ بلاشبہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک خاتون کا ہاتھ ہوتا ہے۔ تقریب میں وارث رضا، مسعود کمالی و دیگر نامور صاحبان علم و عرفان نے بھی شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں