6 ستمبر کے غازیوں کے نام



میں فوجی بنوں گا سپاہی بنوں گا

صدام ساگر

میں فوجی بنوں گا سپاہی بنوں گا
شہادت کے رستے کا راہی بنوں گا
میں اپنوں پہ چھڑکوں گا خونِ جگر کو
میں دشمن کی خاطر تباہی بنوں گا
بزرگوں کا سایہ مری پُشت پر ہے
بہادر دلاور سدا ہی بنوں گا
لکھے روز و شب جو چمن کے ترانے
میں ایسے قلم کی سیاہی بنوں گا
ہر اک جھوٹ سے ہوں میں بیزار ساگر
میں حق سچ کی خاطر گواہی بنوں گا

کوئی تبصرے نہیں