ایک شام یونس ہمدم کے نام
کراچی ( نمایندہ ٹیلنٹ) امریکا سے آئے ہوئے معروف شاعر، فلمی نغمہ نگار اور کالم نگار یونس ہمدم کی پاکستان آمد پر سٹی تھنکرز فورم کراچی نے پریس کلب کے اشتراک سے ”ایک شام یونس ہمدم کے نام“ کا اہتمام کیا، جس کی صدارت کراچی پریس کلب کے سیکریٹری شعیب احمد نے کی جبکہ تقریب کے مہمان خصوصی اسٹار مارکیٹنگ کے چیئرمین واثق نعیم تھے۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ نظامت کے فرائض مشہور صحافی خالد فرشوری نے ادا کیے، تقریب کی خصوصیت یہ تھی کہ اس میں صحافیوں کے علاوہ فلم اور ٹیلی ویژن کے فنکاروں اور یونس ہمدم کے دیرینہ دوستوں نے شرکت کر کے اس کا حسن دوبالا کر دیا۔ مشہور صحافی صابر علی نے یونس ہمدم کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہا اور یہ بھی کہا کہ ان کی شخصیت میں یہ ہنر ہے کہ ان کے کراچی آتے ہی ان کے بیشتر دیرینہ دوست ایک چھتری تلے جمع ہو جاتے ہیں اور پرانی یادیں تازہ کی جاتی ہیں۔ تقریب میں سینئیر صحافی آغا مسعود حسین، رضوان صدیقی، مختار عاقل پرویز، مظہر، قیصر مسعود جعفری، اقبال سہوانی، تنویر آفریدی، اسد نذیر، اسلم الیاس رشیدی، گلوکار جمال اکبر اور محمد افراہیم نے یونس ہمدم کے ساتھ اپنی پرانی یادیں تازہ کیں۔ اس موقعے پر بغیر ساز کے سنگیت سے یونس ہمدم کے لکھے ہوئے گیت پیش کر کے ساری محفل کو گرما دیا گیا۔ جمال اکبر جو مرحوم مہدی حسن کے شاگرد ہیں، انھوں نے یونس ہمدم کے لکھے ہوئے اور مہدی حسن کے بھی گائے ہوئے گیت سنائے۔
شعیب احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونس
ہمدم ایک نامور شاعر اور فلمی نغمہ نگار ہیں، ہم ان کے فلمی گیت سن سن کر جوان ہوئے،
آج یہ ہمارے درمیان موجود ہیں، یہ امر ہمارے لیے باعث مسرت ہے، شعیب احمد سے پہلے مہمان
خصوصی واثق نعیم نے اپنی گفتگو میں کہا کہ آج کی تقریب کا عنوان ”ایک شام یونس ہمدم
کے نام ہے“ جبکہ اس کا عنوان ہونا چاہیے تھا ”ایک شام نغموں کے نام“ اس لیے کہ یونس
ہمدم کے نام میں پوری نغمگی شامل ہے، انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا اور یونس ہمدم کا
ساتھ بڑا پرانا ہے، یہ اپنے دوستوں کو کبھی نہیں بھولتے اور ہر سال امریکا سے پرانے
دوستوں سے ملاقات کی غرض سے پاکستان آتے ہیں اور دوست نوازی کی یہ ایک بڑی مثال ہے۔
تقریب کے آخر میں یونس ہمدم نے اپنے کلام سے بھی سامعین کو نوازا اور ایک مشاعرے کا
سا سماں باندھ دیا، یہ ایک عمدہ تقریب تھی جو کراچی پریس کلب میں یونس ہمدم کے اعزاز
میں سجائی گئی اور یہ کافی عرصہ تک یاد رکھی جائے گی۔
کوئی تبصرے نہیں