غزل

Younus Hamdam

 

بھٹکے ہوئے لوگوں میں، نہ مجھ کو خدا رکھنا
بگڑے ہوئے لوگوں سے، تُو مجھ کو جدا رکھنا
خوشبو کی طرح بکھروں چاہت کے دریچوں میں
اندازِ محبت میں آدابِ وفا رکھنا
جگنو کی طرح چمکوں، اندھیارے مٹاؤں میں
سب کے لیے ہونٹوں پہ، تُو میرے دعا رکھنا
جب تک رہوں دنیا میں کام آؤں میں دنیا کے
دل جیت لوں دنیا کے، مجھ میں وہ اَدا رکھنا
روٹھے ہوئے لوگوں کو چاہت سے منا لوں میں
جو چھاؤں دے دنیا کو، بس ایسی رِدا رکھنا
پھولوں کی طرح مہکے یہ میرا وطن یا ربّ
اِس میرے وطن کو تُو شاداب سدا رکھنا

1 تبصرہ: