نامور بلڈر بلال طالب کا ایس ایم آئی یو کے طلباءکے لیے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا ہے کہ آج کی نوجوان نسل 21 ویں صدی کی نسل ہے جہاں ان کے پاس کاروبار کے میدان میں بہت سے مواقع کے ساتھ ساتھ چیلنجز بھی ہیں۔ ایس ایم آئی یو کے نوجوان گریجویٹس کے پاس ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے میں کراچی شہر میں کاروبار کے زیادہ مواقع ہیں۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو
یونیورسٹی کے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن اور انکیوبیشن سینٹر
کے زیر اہتمام منعقدہ ”اسٹارٹ اپ سمٹ: تصور سے کامیابی تک“ سے بطور مہمان خصوصی خطاب
کرتے ہوئے کہی۔
وائس چانسلر نے کہا کہ سندھ
مدرستہ الاسلام یونیورسٹی آئی آئی چندریگر روڈ کے قریب واقع ہے جو کہ کاروباری سرگرمیوں
کا مرکز ہے، اس لیے سندہ مدرسہ یونیورسٹی کے طلباءان کاروباری سرگرمیوں سے مستفید ہو
سکتے ہیں۔ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی نے اس علاقے میں بہت سے بینکوں اور دیگر کاروباری
تنظیموں کے ساتھ بھی تعاون کیا ہے جو ان کی مدد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بزنس ایڈمنسٹریشن
کے طلباءپر زور دیا کہ وہ اپنے پراجیکٹس کو انکیوبیشن سینٹر سے جوڑیں۔
ڈاکٹر مجیب صحرائی نے مزید
کہا کہ طلباءکو یونیورسٹی میں اپنی چار سالہ تعلیم کے دوران روایتی تعلیم سے ہٹ کر
بھی دیکھنا چاہیے کیونکہ یہ دنیا کاروباری میدان میں معجزے لا رہی ہے۔ وائس چانسلر
نے آڈیٹوریم میں کامیاب تقریب کے انعقاد پر ایس ایم آئی یو کے شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن
کے اسسٹنٹ پروفیسر جناب شاہد عبید کی کاوشوں کو سراہا اور جنہوں نے یونیورسٹی کی مین
بلڈنگ کے احاطے میں فائنل ایئر کے طلباءکے پراجیکٹس کی نمائش کے لیے ان کی رہنمائی
کی۔
قبل ازیں کیلی فورنیا رئیل
اسٹیٹ اینڈ بلڈرز کے سی ای او بلال طالب نے طلباءکے ساتھ اپنی کامیابی کی کہانی شیئر
کی اور سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے نوجوانوں کو اپنا کاروبار قائم کرنے کے لیے
ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا۔ بلال طالب نے کہا کہ وہ ایس ایم آئی یو کے طلباءکی
مدد کے لیے ہمیشہ موجود رہیں گے۔ اپنی کامیابی کی کہانی سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
وہ پنجاب کا ایک سادہ دیہاتی تھا اور جب وہ کراچی آیا تو اس کے پاس فنانس، مارکیٹنگ
اور سول انجینئرنگ کی کوئی ڈگری نہیں تھی لیکن اس نے اپنے تجربات سے سیکھا اور ایک
کامیاب کاروبار بنایا۔ انہوں نے کہا کہ طلباءکو اپنے مقاصد، وژن، اختراعی آئیڈیاز اور
بزنس سے وابستگی میں واضح ہونا چاہیے، اس کے بعد وہ اپنی زندگی میں کامیاب ہوں گے۔
قاضی نعمان مجاہد، ڈائریکٹر
آپریشنز-DIA نے
اپنی کامیابی کی کہانی بتاتے ہوئے ایس ایم آئی یو کے طلباءکو اپنے تجربات سے آگاہ کیا
اور انہیں ناکامیوں سے سیکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ نوجوان نسل پاکستان
کا مستقبل ہے لہٰذا انہیں اپنی امیدیں نہیں کھونی چاہئیں، کیونکہ ملک میں ترقی کے بے
شمار مواقع موجود ہیں، صرف قوت ارادے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حیدرآباد شہر
کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے جس کی چھت چادروں کی تھی لیکن انہوں نے جدوجہد کی
اور اب وہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر آئی ٹی سیکٹر میں ایک کامیاب کاروبار چلا رہے
ہیں۔
ڈاکٹر زاہد علی چنڑ، ڈین
فیکلٹی آف مینجمنٹ، بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ کامرس نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ سیشن
میں ڈین ڈاکٹر جمشید عادل ہالیپوٹو، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز محمد نعیم احمد، فیکلٹی
اور طلباءنے شرکت کی۔
کوئی تبصرے نہیں