غزل

Ibn-e-Hassan

گردِ ملال چہرہ دل پہ جمی نہ تھی
اِتنی اُداس صبح تو پہلے کبھی نہ تھی
تم ہی نے دستِ شوق بڑھا کر ہٹا لیا
ورنہ میرے خلوص میں کوئی کمی نہ تھی
ہاں، تم کو جس نگاہ سے دیکھا ہے اس کے بعد
میری نظر میں کوئی بھی صورت جچی نہ تھی
اب اس طرح سے ملتے ہیں جیسے ہوں اجنبی
یا یہ کہ ان کو ہم سے کبھی دوستی نہ تھی
ضبطِ الم کہوں کہ اسے انتہائے غم
دل رو رہا تھا آنکھ میں میرے نمی نہ تھی
افسوس! وہ کسی کے شریکِ سفر ہوئے
ایسی خبر تو ابنِ حسن نے سُنی نہ تھی

1 تبصرہ: