ملک میں آئین کی روشنی میں بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا، لیا قت علی ساہی
کراچی (نمایندہ ٹیلنٹ) مزدور
رہنما لیاقت علی ساہی سیکریٹری جنرل ڈیموکریٹک ورکرز فیڈریشن نے 3 نومبر2007ء کو جنرل
مشرف کے غیر آئینی اقدام پر ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام آئین کی بالادستی
کو قائم کرنے والی جدوجہد کی تحریکوں نے آغاز مورخہ 5 نومبر2007ء کراچی پریس کلب سے
مظاہرہ کرتے ہوئے کیا تھا جس میں مزدور رہنما لیاقت علی ساہی، حاصل بزنجو، یوسف مستی
خان، مرحوم فرید اعوان اور کامریڈ ایوب قریشی کو گرفتار کرکے بغاوت کا مقدمہ رجسٹرڈ
کیا گیا تھا کہ ہم نے ریاست کے معاملات میں دخل اندازی کرکے غداری کی ہے جبکہ ہمارا
احتجاج جنرل (ر) مشرف کے غیر آئینی 3 نومبر2007ء کے اقدام کے خلاف تھا کہ اس نے آئین
کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آئین شکنی کی ہے ۔
اُس وقت کی جدوجہد کے مقاصد
بنیادی طور پر یہ تھے کہ ملک میں عدالتیں آزادی کے ساتھ عوام کو انصاف فراہم کریں،
پارلیمنٹ کو آزاد کیا جائے تاکہ منتخب ہونے والے اراکین آزادی کے ساتھ آئین کی اصل
روح کے مطابق اپنا کردار ادا کریں، میڈیا کی آزادی اظہار رائے پر تمام پابندیاں یعنی
کہ کنٹرولڈ میڈیا کا خاتمہ کیا جائے ، ملک کے آئین اور ملکی و بین الاقوامی قوانین
کے تحت ملک بھر کے محنت کشوں کو انصاف فراہم کیا جائے اور ایک عام شہری کو اس کے بنیادی
حقوق کے حوالے سے ملکی آئین میں جو ضمانت فراہم کی گئی اس کو یقینی بنایا جائے اس کا
جائزہ لینا ہوگا کہ جو لوگ بھی ریاست کے اداروں میں تعینات رہے ہیں انہوں نے اپنی ذمہ
داری ادا کی ہے تو یقیناً جواب نفی میں۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی اور صوبائی حکومتیں محنت کشوں اور متوسط طبقے کے بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنائیں، لیاقت علی ساہی
ملک کی جو موجودہ صورتحال
کا جائزہ لیتے ہیں تو جن بنیادوں پر تمام طبقوں نے جدوجہد کی تھی اس کو پسِ پردہ ڈال
کر بنیادی طور پر وہ ہی ماڈل جو جنرل (ر) پرویز مشرف کا تھا اس پر عمل درآمد کیا جا
رہا ہے اس کا سب سے زیادہ نقصان محنت کشوں، صحافیوں، کسانوں اور متوسط طبقے کو ہوا
ہے جن کے تمام بنیادی حقوق جو آئین میں فراہم کردہ ہیں ان کو سلب کر لیا گیا ہے اس
سوچ کے خلاف تمام طبقات کو نئے سرے سے جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا اور ملک میں آئین کی
روشنی میں بنیادی حقوق کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا۔
ملک بھر کے اداروں میں کلریکل
اور نان کلریکل کیڈرز میں کنٹریکٹ، ڈیلی ویجز اور تھرو کنٹریکٹرز کے بھرتیاں کیے جانے
کے بجائے مستقل بھرتیاں کرکے ملک کے آئین پر عمل درآمد کرنا ہوگا ، انجمن سازی کا حق
دینا ہوگا، آئی ایل او اور جی ایس پی پلس ایگریمنٹ پر اس کی روح کے مطابق عمل کرنا
ہوگا۔
کوئی تبصرے نہیں